کشمیر کی آزادی کیلئے حکومتی کوشش نہ ہونے کے برابر‘ سید ذیشان اختر
بہاولپور(بیورو رپورٹ‘ ڈسٹرکٹ رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی (بقیہ نمبر49صفحہ 7پر)
جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہاکہ 5 اگست 019 2 ء میں بھارتی فاشسٹ وزیراعظم مودی نے غیر قانونی، غیر انسانی اور عالمی اداروں کی قرار دادوں سے انحراف کرتے ہوئے وحشیانہ اقدام کیا۔ کشمیری لاک ڈاؤن، سرچ آپریشن، نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور لاتعداد مکانات کو مسمار کردیا گیا۔ جعلی ڈومیسائل کے ذریعے کشمیر کی آبادی کا تناسب خراب کیا جارہاہے۔ ڈاکٹرز، بزنس مین اور دیگر پڑھے لکھے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے۔ بھارت میں تمام اقلیتیں ہندو دہشتگردوں اور برہمنوں کے ظلم کا شکار ہیں۔ کسان اور طلبہ بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ سکھوں پر دوبارہ ظلم شروع ہے۔ اس وقت بھارت آئسولیشن میں ہے۔ مودی عالمی برادری میں تنہا ہے۔ یہی موقع تھا کہ ایک متفقہ قومی اتفاق رائے کا لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ یو این میں اچھی تقریر کی گئی پھر جذباتی نعروں میں کئی دن گزار دیئے مگر کشمیری جن وحشت ناک حالات سے دوچار ہیں اس حوالے سے حکومت نے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا۔ ملک میں جاری سیاسی، معاشی بحران نے مسئلہ کشمیر کو پیچھے دھکیل دیا گیااور کشمیریوں کو منفی پیغام دیا گیاہے۔ سفارتی محاذ پر بھی کوئی حکمت عملی نہیں اختیار کی گئی اس لیے حکومت پر یہ تاثر گہرا ہو رہاہے کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ پر کشمیر پر مسلمہ موقف سے دستبرداری کی جارہی ہے۔گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ جو سلوک اور رویہ اختیار کیا گیاہے اس نے بھی مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچایا ہے۔5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر عوام سے اپیل ہے کہ گھروں سے نکل کر ریلیوں کا حصہ بنیں اور 22کروڑ عوام کی جانب سے کشمیریوں کو حمایت کا پیغام دیں۔
ذیشان اختر