عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا...گلاب جیسے کڑی دھوپ کے الاؤ میں تھا 

عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا...گلاب جیسے کڑی دھوپ کے الاؤ میں تھا 
عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا...گلاب جیسے کڑی دھوپ کے الاؤ میں تھا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا 

گلاب جیسے کڑی دھوپ کے الاؤ میں تھا 

ہے جس کی یاد مری فرد جرم کی سرخی 

اسی کا عکس مرے ایک ایک گھاؤ میں تھا 

یہاں وہاں سے کنارے مجھے بلاتے رہے 

مگر میں وقت کا دریا تھا اور بہاؤ میں تھا 

عروس گل کو صبا جیسے گدگدا کے چلی 

کچھ ایسا پیار کا عالم ترے سبھاؤ میں تھا 

میں پر سکوں ہوں مگر میرا دل ہی جانتا ہے 

جو انتشار محبت کے رکھ رکھاؤ میں تھا 

غزل کے روپ میں تہذیب گا رہی تھی ندیمؔ 

مرا کمال مرے فن کے اس رچاؤ میں تھا 

کلام :احمد ندیم قاسمی