کاربونیٹڈ پانی اور وزن کی کمی میں تعلق سامنے آگیا

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ گیس والے (کاربونیٹڈ) پانی کا استعمال وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتا ہے اور کیلوریز کی مقدار کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ بی ایم جے نیوٹریشن پریوینشن اینڈ ہیلتھ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق سپارکلنگ واٹر خون کے سرخ خلیوں میں گلوکوز کے جذب اور میٹابولزم کو بڑھا سکتا ہے جس سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
فوکس نیوز کے مطابق ماہرین نے 2004 میں کی گئی ایک تحقیق کا تجزیہ کیا اور پایا کہ کاربونیٹڈ پانی جسم میں ایچ سی او تھری میں تبدیل ہو سکتا ہے، جو میٹابولزم کے ایک ضمنی اثر کے طور پر توانائی پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ تاہم محققین کا کہنا ہے کہ یہ اثر بہت معمولی ہے اور صرف سپارکلنگ واٹر کے استعمال سے وزن میں نمایاں کمی ممکن نہیں۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر اکیرا تاکاہاشی جو جاپان کے تسی کائی نیوروسرجیکل اسپتال میں میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں، نے بتایا کہ سپارکلنگ واٹر بھوک کم کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے لوگ کم کھاتے ہیں اور مجموعی طور پر کم کیلوریز استعمال کرتے ہیں۔
ڈاکٹر تاکاہاشی کے مطابق جب کاربونیٹڈ پانی کے بلبلے معدے میں داخل ہوتے ہیں تو یہ پیٹ کے کھچاؤ کے رسیپٹرز کو متحرک کرتے ہیں جو دماغ کو سگنل بھیج کر پیٹ بھرنے کا احساس دلاتے ہیں۔ تاہم مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ اس عمل کا وزن کم کرنے پر کتنا اثر پڑتا ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے صرف کاربونیٹڈ پانی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اسے صحت مند طرز زندگی کا حصہ بنایا جانا چاہیے۔