"  قتل اور ذبح کرنے کی دھمکیاں دی گئیں" وہ ملک جس سے  اماراتی ارب پتی نے اپنی تمام سرمایہ کاری ختم کرنے کا اعلان کردیا

"  قتل اور ذبح کرنے کی دھمکیاں دی گئیں" وہ ملک جس سے  اماراتی ارب پتی نے اپنی ...
سورس: Facebook : ScreenShot

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن)  متحدہ عرب امارات کے معروف ارب پتی خلف احمد الحبتور نے اس ہفتے لبنان میں اپنی تمام سرمایہ کاری ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لبنان اب بھی غیر محفوظ ہے اور انہیں گزشتہ سال قتل اور ذبح کرنے کی سنگین دھمکیاں دی گئی تھیں۔

العربیہ کے مطابق الحبتور جو تقریباً دو دہائیوں سے لبنان نہیں گئے،  نے خبر ایجنسی رائٹرز سے ایک آن لائن انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے 2024 میں بیروت میں ایک میڈیا وینچر شروع کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن اپنی جان کو لاحق خطرے کے باعث اس منصوبے کو ترک کر دیا۔ "مجھے صرف تھپڑ یا دھمکی نہیں دی گئی، بلکہ مجھے قتل اور ذبح کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔" 

یہ دھمکی انہیں سوشل میڈیا پر ایک گمنام شخص کی طرف سے ملی جس کے بعد انہوں نے لبنانی عدالت میں مقدمہ درج کروایا اور مقدمہ جیت بھی لیا۔ الحبتور نے ماضی میں امید ظاہر کی تھی کہ لبنان میں نئی حکومت معاشی بحران کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتی ہے۔ تاہم اس ہفتے انہوں نے ملک میں عدم استحکام اور ایران نواز حزب اللہ کے اثر و رسوخ کو اپنی سرمایہ کاری سے دستبرداری کی اہم وجوہات قرار دیا۔

لبنان 2019 سے شدید معاشی بحران کا شکار ہے۔ اسے  ورلڈ بینک نے دنیا کے بدترین اقتصادی بحرانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ 2024 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ نے مزید تباہی مچائی۔ حالانکہ امریکہ کی ثالثی میں طے شدہ جنگ بندی میں 18 فروری 2025 تک توسیع کر دی گئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔

الحبتور کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں لبنان میں اسی صورت سرمایہ کاری پر غور کریں گے جب وہاں تحفظ اور سیکیورٹی یقینی بنائی جائےگی۔ 

مزید :

عرب دنیا -