"یہ صورتحال زیادہ دیر نہیں چلے گی" ایران کی شام کی نئی حکومت کو دھمکی

"یہ صورتحال زیادہ دیر نہیں چلے گی" ایران کی شام کی نئی حکومت کو دھمکی
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن)  ایران کے اعلیٰ عسکری حکام نے شام کی نئی قیادت کے خلاف سخت بیان دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہاں کی موجودہ صورتحال برقرار نہیں رہے گی۔ پاسداران انقلاب  کے کمانڈر حسین سلامی نے  کہا کہ شام میں دشمنوں نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں، لیکن یہ صورتحال زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ حسین سلامی نے کہا "ہمارے میزائل خطے میں کسی بھی دشمن کے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور دشمن کی اینٹی میزائل دفاعی صلاحیتوں کو شکست دے سکتے ہیں۔"
العربیہ کے مطابق ایران سابق صدر بشار الاسد کا سب سے بڑا اتحادی تھا۔ بشار الاسد کی معزولی ایران کے لیے ایک بڑا دھچکہ ثابت ہوئی، کیونکہ تہران نے 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے دوران بشار حکومت کو مالی اور فوجی مدد فراہم کی تھی۔ بشارالاسد کی رخصتی کے بعد سے ایران کے اعلیٰ حکام بار بار شام کی نئی قیادت کے خلاف سخت بیانات دے رہے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے 8 دسمبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ شام میں "ایک مضبوط اور باعزت گروہ" ابھر کر آئے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، خامنہ ای کا یہ بیان شام میں ایرانی حمایت یافتہ ایک نئی ملیشیا بنانے کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ایران کی اس سخت بیان بازی پر عرب لیگ نے بھی تنقید کی ہے اور دسمبر میں ایک بیان میں کہا "ہم ان ایرانی بیانات کو مسترد کرتے ہیں جو شامی عوام میں اختلافات کو ہوا دینے کے مترادف ہیں۔"

مزید :

عرب دنیا -