پرپلیکسٹی  بھی ٹک ٹاک کا خریدار، لیکن یہ گوگل کیلئے خطرہ کیوں ہے؟

پرپلیکسٹی  بھی ٹک ٹاک کا خریدار، لیکن یہ گوگل کیلئے خطرہ کیوں ہے؟
پرپلیکسٹی  بھی ٹک ٹاک کا خریدار، لیکن یہ گوگل کیلئے خطرہ کیوں ہے؟
سورس: AI Image

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) آرٹیفیشل انٹیلی جنس سرچ انجن پرپلیکسٹی بھی ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز خریدنے کیلئے میدان میں آگیا۔امریکی اے آئی  سٹارٹ اپ پرپلیکسٹی کے  سی ای او اراوند سرینیواس نے تصدیق کی ہے کہ ان کی کمپنی نے ٹک ٹاک  امریکہ کے لیے بولی لگائی ہے اور یہ معاہدہ سرمایہ کاروں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔

سرینیواس نے فوکس بزنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "ہم موجودہ شیئر ہولڈرز کے لیے رکاوٹ نہیں بننا چاہتے لیکن ساتھ ہی ہم صدر ٹرمپ کی خواہشات کو بھی پورا کرنا چاہتے ہیں جو کہ امریکی کنٹرول اور حکومت کے لیے ایکویٹی (حصہ داری) چاہتے ہیں۔ ہمارا معاہدہ دونوں چیزیں فراہم کرتا ہے۔"

پرپلیکسٹی  جو ایک  اے آئی  سرچ انجن اسٹارٹ اپ ہے، نے جنوری میں ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس  کو ایک باضابطہ پیشکش دی تھی۔ اس معاہدے کے تحت، پرپلیکسٹی اور  ٹک ٹاک امریکہ  کو ضم کر دیا جائے گا۔ پچھلے مہینے مختصر طور پر ٹک ٹاک  پر پابندی لگانے کے بعد ٹرمپ نے دوبارہ اس کی امریکی سروسز بحال کر دیں اور وہی شرائط تجویز کیں جو اب پرپلیکسٹی کی بولی میں شامل ہیں۔

پرپلیکسٹی کے چیف بزنس آفیسر دیمتری شیولینکو نے کہا کہ معاہدے میں سب سے اہم بات "واضح امریکی بورڈ کنٹرول" ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ٹک ٹاک  کے سی ای او کی بھرتی اور برطرفی کا اختیار امریکی کمپنی اور امریکی افراد کے پاس ہو، تاکہ کوئی ڈیٹا چین نہ بھیجا جا سکے۔

پرپلیکسٹی کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک اور ان کے اے آئی  سرچ انجن میں کئی سرچ سنرجیز موجود ہیں، کیونکہ نئی نسل کے صارفین روایتی گوگل سرچ کے بجائے ٹک ٹاک  پر ریستورانوں اور دیگر مقامات کے بارے میں ریئل ٹائم ویڈیوز تلاش کر رہے ہیں۔ سرینیواس نے مزید کہا کہ "یہ کمپنی گوگل کے لیے ایک دلچسپ حریف بن سکتی ہے کیونکہ گوگل کے پاس یوٹیوب اور سرچ کی اجارہ داری  ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ معاہدہ گوگل کو بھی چیک میں رکھے گا۔"

ٹک ٹاک  کے ممکنہ خریداروں میں کئی سرمایہ کار شامل ہیں۔  شارک ٹینک سے شہرت پانے والے بزنس مین  کیون او'لیری نے ٹک ٹاک کیلئے 20 ارب ڈالر کیش کی پیشکش کی ہے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایلون مسک  یا لیری ایلیسن  کو بھی ٹک ٹاک کا ممکنہ مالک دیکھنا پسند کریں گے۔

فوکس نیوز کے مطابق اگر پرپلیکسٹی کی بولی کامیاب ہو جاتی ہے، تو اس سے ٹک ٹاک  امریکہ کی ملکیت امریکی ہاتھوں میں آ سکتی ہے، جس سے ٹرمپ کی خواہشات پوری ہوں گی اور چین کے اثر و رسوخ کو کم کیا جا سکے گا۔ مزید برآں یہ گوگل جیسی کمپنیوں کے لیے بھی ایک نیا چیلنج کھڑا کر سکتا ہے۔