بدقسمتی سے قومی مفادات کے منصوبے سیاست کی نذر ہو جاتے ہیں، چو دھر ی سرور
لاہور( سپیشل رپورٹر)گورنر پنجاب چو دھر ی محمد سرور نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے کالا باغ ڈیم اور قومی مفادات کے منصوبے سیاست کی نذر ہو جاتے ہیں‘ اگر بجلی نہ ہونے سے ملک اندھیرے میں ڈوبا رہے تو خدانخواستہ ملک ٹوٹنے کی باتیں نہیں ہوتیں لیکن اگر ڈیم کی تعمیر کی شکل میں بجلی دو روپے ےونٹ ملنے کی امید ہو تو پھر کہاں جاتا ہے کہ اس سے خدانخواستہ ملک ٹوٹ جا ئے گا لیکن اہم قومی ایشوز پر اتفاق رائے ضروری ہے‘ آئی ایم ایف کے چنگل سے اس وقت تک نہیں نکل سکتے جب تک بحیثیت قوم ہم ٹھیک نہیں ہو جاتے ‘ جہاں زلزلہ متاثرین اور سیلاب زدگان کی امداد خورد برد کر لی جائے وہاں بہتری کیسے آئے گی ‘ پاک ایران گیس منصوبہ پورا ہو جاتا تو پاکستان کو رائیلٹی کی مد میں اربوں ڈالر ملنے تھے‘ جی ایس پی پلس پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے اس سے پاکستان کی 6 ہزار مصنوعات کو ڈیوٹی ادا کیے بغیر یورپین منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گی‘ بھارت کو یورپ میں یہ سہولت میسر نہیں‘ کرسمس‘ ہولی‘ بیساکھی‘دیوالی اور مینارٹیز کے تمام تہوار گورنر ہاﺅس میں منائیں جائینگے وہ بھی برابر کے پاکستانی ہیں گزشتہ دنوں 25 دسمبر کا تہوار گورنر ہاﺅس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صدارت میں منانے سے پوری دنیا میں ایک اچھا پیغام گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنر ہاﺅس میں” بیٹ رپورٹرز“ کے ساتھ خصوصی ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے مزید کہا کہ جب میں نے گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا تو میں نے گورنر ہاﺅس کے دروازے سب کے لیے کھول دیئے تھے اور بالخصوص عید کے موقعہ پر یتیم اور خصوصی بچوں کے ساتھ دن گزار کر بڑی خوشی حاصل ہوئی آئندہ گورنر ہاﺅس میں عید کے تہوار کی طرح کرسمس‘ ہولی اوردیوالی سمیت مینارٹیز کے تہوار بھی منائیں جائینگے یونیورسٹی کے معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ میرے اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے درمیان ایجوکیشن کے حوالے سے کسی قسم کے اختلاف نہیں ہیں اخبارات میں شائع ہونے والے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ہماری یونیورسٹیاںہمارے مستقبل ہیں یونیوسٹیاں ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں یورنیورسٹی قاعدہ قانون سے بالا تر نہیں جب تک کسی یونیورسٹی کو حکومت کی جانب سے چارٹرڈ جاری نہیں ہوتا تب تک یونیورسٹی والے طلبہ داخلے نہ کریں اس بات پر مجھ سمیت وزیراعلیٰ بھی متفق ہیں جی ایس پی پلس ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے اس کام کے لئے اپٹما کا وفد مجھ سے دو دفعہ ملا تھا جس کے بعد میں نے یورپ میں جا کر اپنے دوستوں سے رابطہ کیا جن کی مدد سے ہمیں یہ کامیابی ملی اب پاکستانی 6 ہزار مصنوعات کو ڈیوٹی ادا کیے بغیر یورپین منڈیوں تک رسائی حاصل ہوئی جبکہ بھارت کو یہ سٹیٹس حاصل نہیں ہے اس کے بعد پاکستان کی ایکسپورٹ میں بہتری آئیگی اور بے روز گاری کا خاتمہ ہو گا۔ بلدیاتی الیکشن کے سوال کے جواب میں گورنر چودھری محمد سرور نے کہا کہ یورپ میں تمام ترقیاتی کام کونسل کرتی ہیں جبکہ صوبائی اور قومی اسمبلی کے ممبران صرف قانون سازی کرتے ہیں پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے میں پوری طرح سنجیدہ ہے کالاباغ ڈیم اور پاک ایران گیس لائن منصوبے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کالا باغ ڈیم اور پاک ایران گیس جیسے منصوبے جو قومی مفادات میں ہوں ہمیشہ سیاست کی نذر ہو جاتے ہیں پاک ایران منصوبہ اگر پایہ تکمیل تک پہنچ جائے تو بھارت کو گیس فراہمی کی نتیجے میں پاکستان کو ارائیلٹی کی مد میں لاکھو ں ڈالر ملنا تھے انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم ایشو بڑا سنجیدہ ہے اس پر سب کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے
چو دھر ی سرور