نئے سال کی آمد پر نائٹ کلب میں فائرنگ کے بعد ترکی نے داعش سے خوفناک ترین انتقام لے لیا، ایک ہی دن میں ایسا کام کردیا جس کی داعش کو ذرا بھی توقع نہ تھی
انقرہ(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی میں نئے سال کے موقع پر ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں غیرملکیوں سمیت 39افراد جاں بحق ہو گئے۔ اس واقعے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ اب ترکی نے داعش سے بدلہ لینے کے لیے اس کے ٹھکانوں پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کر دیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق نائٹ کلب میں فائرنگ کے چند گھنٹے بعد ہی ترک جنگی طیاروں اور ٹینکوں نے شام میں داعش کے 100سے زائد ٹھکانوں پر بارود برسانا شروع کر دیاجس سے اب تک 22سے زائد شدت پسند ہلاک ہو چکے ہیں اور درجنوں عمارتیں زمین بوس کی جا چکی ہیں۔ترکی نے چار ماہ قبل ”فرات شیلڈ“ کے نام سے داعش کے خلاف اس فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد اسے اپنی سرحدوں سے دور رکھنا تھا۔ داعش کے انقرہ سانحے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اس آپریشن میں انتہائی شدت آ گئی ہے۔
سب سے بڑی خبر، ایک ایسا خطرناک ترین آدمی یورپ میں داخل ہوگیا کہ پوری مغربی دنیا خوف میں ڈوب گئی، بڑی تباہی کی گنتی شروع
رپورٹ کے مطابق روس بھی اسی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے جہاں ترک فوج آپریشن کر رہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں افواج نے داعش کے خلاف متحد ہو کر لڑنا شروع کر دیا ہے۔ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ”گزشتہ روز ترک اور روسی افواج کے الگ الگ حملوں میں داعش کے 100سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے زیرانتظام عمارتیں تباہ کر دی گئیں۔ ان حملوں میں 22شدت پسند ہلاک ہو گئے۔“مزید براں ترک وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ”انقرہ حملے کے ملزم کی تلاش جاری ہے اور اس سے تعلق کے شبے میں اب تک درجنوں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔“