انفلوئنز اوائرل بیماری ، ایک شخص دوسرے میں منتقل ہو سکتی ہے : ڈاکٹر اظہار

انفلوئنز اوائرل بیماری ، ایک شخص دوسرے میں منتقل ہو سکتی ہے : ڈاکٹر اظہار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(جنرل رپورٹر)ملتان اور پنجاب کے دیگر حصوں میں موسمی انفلوئنزا کی وجہ سے 12مریضوں کے ہلاک ہو جانے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے اس امر کا اظہار عہدیداروں نے اپنے اجلاس میں کیا اس حوالے سے ڈاکٹر اظہار چوہدری ،ڈاکٹر قیصر ،ڈاکٹر شاہد ملک نے کہا کہ یہ بیماری انفلوئنزا وائرس (H1N1) سے لاحق ہوتی ہے۔اس کی علامات میں گلے کی سوزش ، فلو، سردرد ، جسم درد، بلغمی کانسی اور نظام تنفس کے اوپری حصے کا انفکیکشن شامل ہے ۔اگر ان علامات کا مناسب علاج نہ کیا جائے تو اس سے نظام تنفس کے نچلے حصے کے انفیکشن کے ساتھ ساتھ نرخرے کی سوزش، سانس کی نالیوں کی سوزش ، پھیپڑوں کا انفیکشن اور نمونیہ ہو سکتا ہے جو مریض کے لئے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔انفلوئنزا ایک وائرل بیماری ہے جو ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتی ہے ۔ عوام کو کسی بھی پیچیددگی سے بچنے کے لئے مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہییں انھوں نے کہا کہ اس بیماری سے بچنے کے لیے ۔ لوگوں کو تازہ صحت بخش اور متوازن غذا کھانی چاہیے۔تا 8گھنٹے کی نیند ضرور لیں۔ زیادہ پانی پیئیں۔مکمل آرام کریں۔ ناک صاف کرنے کے لئے ٹشو پیپر کا استعمال کریں۔متاثرہ مریض کو چاہیے کہ وہ دوسروں سے ہاتھ ملانے یا گلے لگنے سے گریز کرے نیز اپنا گلاس ، پلیٹ، کپ، تولیہ اور موبائل وغیرہ بھی دوسروں کو استعمال کے لئے نہ دے۔ اپنی مرضی سے کوئی بھی دوا استعمال نہ کریں۔کسی بھی وائرل بیماری میں اینٹی بایوٹک کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔علاج کے لئے صرف مستند ڈاکٹر سے ہی رجوع کریں۔پی ایم اے مشورہ دیتی ہے کہ حکومت اس سلسلے میں وصیح پیمانے پر ایک عوامی آگاہی کی مہم چلائے۔متاثرہ مریضوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا جائے۔مریضوں ان کے لواحقین کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرے تاکہ یہ وائرل بیماری ملک کے دوسرے حصوں میں نہ پھیل سکے۔انفلوئنزا وائرس کی تشخیص کے لئے مطلوبہ کٹ ہسپتالوں میں عام دستیاب ہونی چاہیے۔پی ایم اے ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتی ہے کہ کم از کم چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں ایک ایک جدید وائرولوجی لیب قائم کی جائے تاکہ سوئن فلو، ڈینگی، چکن گونیا ، زیکا وائرس اور کانگو وائرس جیسی وائرل بیماریوں کی فوری تشخیص ہو سکے۔