وزیر اعلیٰ سندھ کا چیف سیکریٹری کوزمین کا ریکارڈ اور ملکیت واضح کرنیکا فیصلہ

وزیر اعلیٰ سندھ کا چیف سیکریٹری کوزمین کا ریکارڈ اور ملکیت واضح کرنیکا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کی زمین یہاں کے عوام کی ہے اور یہ علاقہ غیر نہیں زمینوں پر غیر قانونی قبضے خود ختم کراؤں گا، کراچی کی انتظامیہ قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہے لیکن میں نہیں، لینڈ فل سائٹ مسائل حل ہونے سے ماحولیات میں فرق پڑے گا۔ یہ بات انہوں نے منگل کو وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی بورڈ سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر بلدیات جام خان شورو، وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ، کمشنر کراچی اعجاز احمد خان، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر، چیف سیکرٹری رضوان میمن، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت، سولڈ مینجمنٹ اتھارتی بورڈ کے اعلی عہدیدارن سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے زمینی معاملات پرغور کیا گیا۔ وزیراعلی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو کورنگی اور دیگر علاقوں میں گاربیج کی منتقلی اور لینڈ فل سائٹ کے لیے زمین کے مسائل ہیں۔وزیر بلدیات جام خان شورو نے دوران بریفنگ بتایا کہ جی ٹی ایس کے لیے کے ڈی اے نے سیکٹر 52 کورنگی میں گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن کے لیے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو زمین الاٹ کی ہے جبکہ پاک آرمی کا کہنا ہے کہ یہ زمین ان کی ہے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو ضلع شرقی کے لیے سہراب گوٹھ میں جی ٹی اے کے لیے زمین دی گئی ہے لیکن اس زمین پرغیرقانونی قبضہ کیا جارہا ہے۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو ہدایات کی کہ علاقہ فوری طور پر خالی کرواکر سولڈ مینجمنٹ اتھارٹی بورڈ کے حوالے کرے اور قبضہ مافیا کے مقدمہ درج کریں۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ ضلع ملیر کے دیہی گنگیارو پر 40 ایکڑ زمین ہے جس پربھی کچھ بااثرلوگوں کا قبضہ ہے۔ اس کے علاوہ میوہ شاہ اور دھوبی گھاٹ پر بھی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی زمین پر قبضہ ہے۔ جس پروزیراعلی نے ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی سی ملیر اور کمشنر کراچی کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فوری طور پرآج ہی قبضہ چاہئے اوروزیراعلی سندھ نے چیف سیکرٹری کو زمین کا ریکارڈ اور اس کی ملکیت واضح کرنے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کراچی انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی انتظامیہ قبضہ مافیا کے سامنے اتنی بے بس ہے، یہ کراچی ہے کوئی علاقہ غیر نہیں کہ لوگ آپ کو کام کرنے نہیں دے رہے۔ یہ دیکھ کر مجھے بہت افسوس ہوا لیکن میں بے بس نہیں، میں خود نکلوں گا اور قبضہ ختم کراؤں گا، یہ زمین کراچی کی عوام کی ہے میں اس کو لوٹنے نہیں دوں گا، اگر آج آپ نے یہ قبضہ نہیں چھڑوایا تو میں خود اؤٓں گا۔ وزیراعلی سندھ نے کمشنر کراچی، ممبرایل یو، ڈی جی کے ڈی اے اور ایڈیشنل آئی جی کراچی پر کمیٹی قائم کردی۔ مجوزہ کمیٹی واگزار کرائی گئی زمین کا رکارڈ ترتیب دے کر تصدیق کے بعد اس کو محفوظ کرے گی اور اس پر تجاویز دے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ حیدرآباد، لطیف آباد اور قاسم آباد میں بھی جی ٹی ایس کے لیے زمین مختص کی ہے ۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے بورڈ آف ریونیو کو زمین حوالے کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے علاوہ سندھ کے کسی اضلاع میں لینڈ فل سائیٹ نہیں۔ انہوں کمشنر حیدرآباد سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کی 200 لینڈ فل سائٹ زمین آزاد کرائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے میں اس کا فوری حل چاہتا ہوں۔ لینڈ فل سائٹ مقرری سے ماحولیات کے مسائل کم ہوں گے۔