دانیال عزیز کی میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کے پیچھے سے قیدیوں کی وین گزری تو اس میں سوار قیدیوں نے ایسا کام کر دیا کہ صحافیوں کے ہنسی روکنا مشکل ہو گیا، دانیال عزیز شرم سے لال ہو گئے
فیصل آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت 2014ءمیں دھرنا دیا تو اس دوران ایک نعرہ ”گو نواز گو“ سننے میں آیا۔ اس دھرنے کو تین سال گزر چکے ہیں مگر یہ نعرہ آج بھی اسی طرح نیا ہے اور جب بھی موقع ملتا ہے کہ ”گو نواز گو“ کہنے والے دل کی ”بھڑاس“ نکال لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔حمائمہ ملک اور مہیب مرزا نے ملکی تاریخ کا فحش ترین گانا بنا ڈالا، دونوں کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا، پاکستانی غضبناک ہو گئے
لیکن اس مرتبہ جن لوگوں نے ”گو نواز گو“ کہا اور جس جگہ سے کہا اسے دیکھ کر آپ یقینا ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماءدانیال عزیز میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں کہ اس دوران ان کے پیچھے سے قیدیوں سے بھری دو وینیں گزریں۔
اب نہ جانے ان میں سوار قیدیوں کو کسی نے بتایا تھا کہ دانیال عزیز یہاں موجود ہیں یا پھر انہوں نے خود دیکھ لیا تھا کہ عین ان کے پیچھے سے گزرتے وقت ”گو نواز گو“ کے نعرے بلند کر دئیے جس پر دانیال عزیز تو کھسیانی ہنسی ہنستے رہے مگر صحافی اپنی ہنسی روکنے میں مکمل طورپر ناکام ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔شاہ رخ خان کی بیٹی سہانا خان کی ایسی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر ہو گئیں کہ ہنگامہ برپا ہو گیا، بڑی بڑی اداکاراﺅں کو پیچھے چھوڑ دیا، دیکھ کر آپ بے اختیار کہہ اٹھیں گے ”واہ“
اس موقع پر ایک صحافی نے دانیال عزیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”دیکھ لیں یہ سب کیا کہہ رہے ہیں“ جس پر دانیال عزیز نے پوچھا کہ کیا کہہ رہے ہیں تو صحافی نے بھی بلاجھجھک کہہ دیا ”گو نواز گو۔“
۔۔۔ویڈیو دیکھیں۔۔۔
میاں صاحب کی چوری کا حال یہ ہے کہ اب تو قیدی بھی گو نواز گو کے نعرے لگا رہے ہیں ! نواز شریف نے تو قیدیوں کو بھی شرمندہ کردیا ۔۔۔???????? pic.twitter.com/O2AjPvr6bs
— Sadaf Khan Nawaid (@sadafnawaid) January 2, 2018