عرب دنیا میں چین کیا کام کرتا رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، یہ تو کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ سارے ہنگامے کے پیچھے دراصل۔۔۔
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) 2014ءمیں شام و عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے ظہور کے بعد سے وہاں قتل و غارت کا ایک بازار گرم ہے۔ اب اس سارے ہنگامے کے پیچھے ایسے ممالک کا ہاتھ کارفرما ہونے کا دعوٰی منظرعام پر آ گیا ہے کہ دنیا میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں نے 2014 ءسے اب تک شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم سے پکڑے گئے اسلحے و گولہ بارود کا تجزیہ کرنے کے بعد دعوٰی کیا ہے کہ اس میں سے 90فیصد اسلحہ چین اور روس کا ہے جبکہ برآمد ہونے والے کل اسلحے میں امریکی اسلحہ صرف 1.8فیصد ہے۔
’خواتین کے لئے یہ کام سعودی حکومت نے کیا لیکن سارا کریڈٹ مودی لے رہا ہے‘
اس تحقیق میں سکیورٹی ماہرین نے داعش سے پکڑے جانے والے اسلحے کی 40ہزار سے زائد آئٹمز کا تجزیہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس میں سب سے زیادہ 43.5فیصد اسلحہ چین سے آیا، دوسرے نمبر پر رومانیہ سے 12.1فیصد، روس سے 9.6فیصد، ہنگری سے 7.2فیصد، بلغاریہ سے 5.3فیصد، سربیا سے 4فیصد، جرمنی سے 3.6فیصد، پولینڈ سے 2.2فیصد، جمہوریہ چیک سے 2.1فیصد، امریکہ سے 1.8فیصد اور ایران سے 0.9فیصد اسلحہ داعش کو فراہم کیا گیا۔جس اسلحے کا ماہرین نے تجزیہ کیا اس میں جدید آٹومیٹک رائفلیں، میڈیم مشین گنیں، ہلکی مشین گنیں، گرنیڈ لانچر و دیگر نوع کا اسلحہ شامل تھا۔
لائیو ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے ویب سائٹ پر ”لائیو ٹی وی “ کے آپشن یا یہاں کلک کریں۔