شوکت خانم کینسر ہسپتا ل پشاورنے عوامی خدمت کی تین سال مکمل کر لیے

شوکت خانم کینسر ہسپتا ل پشاورنے عوامی خدمت کی تین سال مکمل کر لیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (پ ر) دسمبر2018 میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹرپشاورنے کامیابیوں کے تین سال پورے کر لئے ہیں اور اس کی کارکردگی کا دائرہ کار مستقل ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا میں کینسر کے علاج کے اس سب سے بڑے ہسپتال کے تین سال مکمل ہونے کی خوشی میں یہاں پر سالگرہ کی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں شوکت خانم میوریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر پشاور کے چیف آپریٹنگ آفیسر ، طاہر عزیز ، مختلف کلنیکل ڈپارٹمنس کے ہیڈ اور عملے کے علاوہ یہاں زیرِ علاج کینسر کے مریضوں نے شرکت کی۔شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر لاہور میں علاج کیلئے آنے والے کینسر کے مریضوں میں پنجاب کے بعد سب سے زیادہ تعداد خیبر پختونخواہ سے آتی ہے جو کل تعداد کا تقریباً پچیس فیصد ہے۔ ہسپتال کے قیام سے اب تک خیبر پختونخواہ اور دیگر نزدیکی علاقوں سے تقریباً 50,000 مریضوں کو ہسپتال میں علاج کیلئے رجسٹر کیا جاچکا ہے۔ افغانستان سے بھی لوگ علاج کیلئے لاہور شوکت خانم ہسپتال میں آتے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے ہسپتال کے مشن کے مطابق پشاور میں شوکت خانم میموریل ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر بنانے کا منصوبہ بنایا۔اس سے پہلے پشاور میں شوکت خانم واک اِن کلینک پہلے سے کام کررہاتھا۔ اس کے علاوہ خیبرپختونخواہ اور فاٹا میں لیبارٹری کلیکشن سینٹرز بھی اپنی تشخیصی خدمات فراہم کررہے ہیں۔ ہسپتال کے شاندار ماضی اور بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے خیبر پختونخواہ کی پچھلی صوبائی حکومت نے حیات آباد پشاور میں ہسپتال کو 50کنال زمین الاٹ کی تھی جس پر 9مارچ 2013ء کو ہسپتال کا سنگِ بنیاد رکھا گیا اور تین سال سے بھی کم عرصہ میں ہسپتال کی سات منزلہ عمارت کی تعمیر مکمل کی گئی، جس میں دو بیسمنٹ فلور بھی شامل تھے۔ہسپتال کی تعمیر کے فوراً بعد یہاں کینسر کے علاج کے بنیادی اور اہم شعبہ جات نے اپنا کا شروع کریں دیا جن میں آؤٹ پیشنٹ کلینکس، اِن پیشنٹ رومز، انتہائی نگہداشت یونٹ، کیموتھراپی بے، ایمرجنسی اسیسمنٹ روم، ریڈیالوجی سروسز، پیتھالوجی لیبارٹری شامل تھیں ان سہولیات کو مسلسل اپ ڈیٹ کرنے کا عمل جاری رہا اور اب یہ ہسپتال اپنی تکمیل کے تیسرے اور آخری فیز میں داخل ہو چکا ہے ۔ سال 2018کے دوران شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال پشاور میں 1.5-Teslaایم آر ائی مشین کی تنصیب کی گئی ۔ کشادہ ٹنل والی یہ جدید ترین 1.5-Teslaایم آر ائی مشین اس ضمن میں مارکیٹ میں دستیاب تمام ترضروری خصوصیات سے لیس ہے ۔ یہ مشین پورے جسم کا انتہائی اعلیٰ کوالٹی کا حامل ہائی ریزولیشن سکین امیج دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ آڈیو ویڈیو ڈسپلے، بے آواز ماحول اور مختصردورانیے میں سکین کرنے کی صلاحیت اس کی ایسی اضافی خصوصیات ہیں جو کہ مریض کا زیادہ سے زیادہ آرام یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر پشاور میں خیبر پختونخواہ اور ملحقہ علاقوں سے آنے والے مریضوں کی بڑ ھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔اس ہسپتال نے کینسر کے مریضوں کومعیاری علاج فراہم کرتے ہوئے اپنی خدمت کے تین سال مکمل کرلئے ہیں۔یہاں کام کرنے والے کنسلٹنٹ فزیشنزکے ساتھ ساتھ ان پیشنٹ اور کیمو تھراپی بیڈز کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ سال 2019 میں یہاں تمام جدید ترین آلات اور ٹیکنالوجی سے لیس نئے ریڈی ایشن اونکالوجی ڈپارٹمنٹ کا آغازہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ہی یہاں نئے آپریشن روم بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں جن میں 2020تک سرجیکل سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔ جس طرح شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر پشاور لوگوں کی مدد سے وجود میں آ چکا ہے اور زکواۃ و عطیات کی مد میں دی جانے والی مستقل معاشی امداد سے علاج کے اپنے سفر کا آغاز کرچکا ہے، اُمید کی جاتی ہے کہا کہ بھی تیزی سے ترقی کی منازل طے کرتا رہے گا