کوہاٹ میں بیٹری چوروں کا سرغنہ ساتھیوں سمیت گرفتار
پشاور (سٹاف رپورٹر) کوہاٹ پولیس نے جنوبی اضلاع میں سرگرم بیٹری چور گینگ لیڈر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ۔کوہاٹ اور بنوں سے گرفتارچار رکنی چور گروہ کے قبضے سے 40مسروقہ بیٹریاں برآمد کرلی گئی ہیں۔بیٹری چور گروہ کے گرفتار ارکان سے ایک مشکوک موٹر کار بھی برآمد کرلی گئی ہے۔زیر حراست بین الاضلاعی بیٹری چور گروہ کے تمام ارکان کا تعلق بنوں سے جو خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اور قبائلی بیلٹ میں چوری کی وارداتیں برپا کرکے روپوش ہوگئے تھے۔ابتدائی پوچھ گچھ میں گرفتار چورگینگ کے ارکان نے کوہاٹ،کرک،بنوں،لکی مروت،ڈیرہ اسماعیل خان،ٹانک اور قبائلی اضلاع سے بیٹریاں چوری کرنے کی متعدد وارداتوں کا اعتراف جرم کرلیا ہے۔گرفتار ملزمان کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید تفتیش کیلئے انوسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دکانوں سے بیٹریاں چوری ہونے کی دو الگ الگ مقدمات کی تھانہ جرما میں اندراج کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ کیپٹن(ر)واحد محمود نے اے ایس پی صدر سرکل محمد نبیل کھوکھر ،ایس ایچ او تھانہ جرما قسمت خان اور انوسٹی گیشن آفیسر جاوید حسین پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دیکر دکانوں کے تالے توڑ کر بیٹریاں چوری کرنے میں ملوث ملزمان کا کھوج لگانے اور مال مسروقہ برآمد کرنے کا ٹاسک حوالے کیا ۔خصوصی سراغ رساں ٹیم نے شبانہ روز محنت اور مختلف مقامات پر کاروائیوں کے دوران دو دنوں کے اندر بیٹریاں چوری کرنے کی وارداتوں میں ملوث گینگ لیڈر آفتاب نواز ولد غریب نواز ساکن بنوں کا سراغ لگا کر انہیں حراست میں لے لیاجس نے پوچھ گچھ کے دوران چوری کی وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے گروہ کے دیگر ارکان کے نام بھی اگل دئیے۔پولیس نے گرفتار ملزم کی نشاندہی پر بنوں کے مختلف علاقوں میں کامیاب کاروائی کرتے ہوئے انکے دیگر ساتھیوں شیر زمان ولد رسول زمان ،میر عجب اور تاج محمد کو بھی گرفتار کرلیا اور انکے قبضے سے چور ی شدہ مجموعی طور پر 40عدد بیٹریاں برآمد کرلیں جبکہ ملزمان کے قبضے سے ایک مشکوک کار بھی برآمدکرکے تحویل میں لی گئی ہے۔دوران تفتیش بیٹری چور گروہ کے ارکان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ جنوبی اضلاع اور قبائلی علاقوں میں دکانوں کے تالے توڑ کر بیٹریاں چوری کرنے کے بعد مختلف گاڑیوں کے ذریعے چوری کی بیٹریاں بنوں منتقل کرتے جہاں ان چوری شدہ بیٹریوں کو فروخت کیلئے پیش کیا جاتا تھا۔زیر حراست ملزمان کا عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے مزید پوچھ گچھ کیلئے تفتیشی ٹیم کے حوالے کردیا گیا ہے جن سے دوران تفتیش مزید اہم انکشافات بھی متوقع ہیں۔