وفاقی حکومت محلاتی سازشیں چھوڑ کر آئینی کردار ادا کرے،مرتضیٰ وہاب
کراچی (آئی این پی) مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کیلئے پانی کے مصنوعی مسائل پیدا کئے جارہے ہیں‘ ہم سمجھ رہے تھے کہ سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے گا‘ سندھ حکومت دو سال سے کوشش کررہی ہے کہ عوام کو 1200کیوسک اصافی پانی ملے‘ کراچی کے پانی کے معاملے پر تحریک انصاف نے سندھ حکومت کی کوئی مدد نہیں کی‘ سندھ کا جائز حق اسے نہیں دیا جارہا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سندھ میں گیس کا بحران پیدا کیا جب سندھ کے عوام سڑک پر آئے تو گیس بحال کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کرکے کراچی کی انڈسٹری کا بیڑا غرق کیا جارہا ہے۔ جب پانی‘ گیس کی بندش سے یہ سندھ کی ترقی نہ روک پائے تو ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا۔ گیس بحالی کا کریڈٹ لینے کیلئے وفاقی وزراء سی این جی اسٹیشنز کھلوانے کے لئے آئے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارا جائز حق دیا جائے۔ سندھ حکومت کوئی غیر قانونی ریسٹورنٹ یا تجاوزات نہیں جو گرا دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی ایل میں ایسے لوگوں کے نام بھی ڈالے گئے جو انتقال کرچکے ہیں۔ وفاقی حکومت محلاتی سازشیں چھوڑ کر آئین اور قانون کے مطابق کردار ادا کرے۔ اب سندھ کا رقم میں 28فیصد جائز حق نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی حکومت زمین پر ہے ہمیں عوام کے مسائل کا پتہ ہے کسی پورٹل کی ضرورت نہیں۔ سندھ کے عوام کو پیپلز پارٹی کو ووٹ ڈالنے کی سزا نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی بات پی ٹی آئی کے دوستوں کی جانب سے آئی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے ایک نیا تنازع کھڑا کیا جارہا ہے سندھ کو اس کے حصے کے 92ارب نہیں دیئے جارہے۔ پانی گیس کے بعد اب پیسے بھی نہیں دیئے جارہے تاکہ سندھ ترقی نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی اسمبلی سپیکر ہی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ ہمیں بھی کوشش کرنی چاہئے کہ کے پی اسمبلی کا ماڈل اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات ٹھیک ہیں کسی کو سازش نہیں کرنے دیں گے۔ سی سی آئی اے کے تین تین اجلاس ہوگئے پانی کے مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی۔ سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آواز اٹھائی لیکن مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔
مرتضیٰ وہاب