قبائلی عوام تابناک ماضی کے مالک،جرگہ سسٹم کو قانونی کور دیں گے:وزیر اعلیٰ محمود خان

قبائلی عوام تابناک ماضی کے مالک،جرگہ سسٹم کو قانونی کور دیں گے:وزیر اعلیٰ ...
قبائلی عوام تابناک ماضی کے مالک،جرگہ سسٹم کو قانونی کور دیں گے:وزیر اعلیٰ محمود خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ قبائلی عوام تابناک ماضی کے مالک ہیں ، قبائلی عوام نے پاکستان کی آزادی اور بعد ازاں اس کے تحفظ اور سلامتی میں نمایاں کردار ادا کیا، فاٹا کا صوبے میں انضمام ایک تاریخی کارنامہ ہے،حکومت انضمام کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ، ہم ضم شدہ علاقوں کو ترقیافتہ علاقوں کی صف میں کھڑا کرنے کیلئے اپنی استعداد سے بڑھ کر حصہ ڈالیں گے ، قبائلی روایات کو مدنظر رکھ کر فیصلے کریں گے ، جرگہ سسٹم کو قانونی کور دیں گے۔

باجوڑ سکاوٹس قلعہ میں قبائلی عمائدین کے جرگے اورباجوڑ لیویز کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا تھا کہ بدلتے ہوئے منظرنامے میں ہمیں چیلنجز کا سامنا بھی ہو گامگر ہم سب نے مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے ،اجتماعی فلاح کے کاموں کو ترجیح دینی ہے،پاک آرمی، ایف سی ، پولیس، لیویز اور دیگر سیکیورٹی اداروں اور عوام کی کوششوں سے سو فیصد امن آچکا ہے،اب اس امن کو برقرار رکھنے کیلئے سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے، جس طرح آپ نے پہلے امن کیلئے قربانی دی امید ہے کہ اسی طرح آئندہ بھی کردار ادا کریں گے۔وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان نے کہا کہ  بحیثیت وزیراعلیٰ باجوڑ کا دورہ کرنے پر وہ نہایت خوشی محسوس کر رہے ہیں کیونکہ یہ صوبے کی تاریخ میں کسی بھی منتخب وزیراعلیٰ کا باجوڑ کا پہلا دورہ ہے،یہ دورہ اسلئے کیا ہے تاکہ قبائلی عوام کے مسائل سن سکوں ،آئندہ دورے پر ان تمام مسائل کا حل لے کر آؤں گا جو نظر بھی آئے گا، خیبرپختونخو ا کے قبائل نے پاکستان کی آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ، بلکہ بعد میں بھی کئی مواقع پر آپ نے پاکستان کے لئے کسی بھی جانی اور مالی قربانی سے دریغ نہیں کیا، جس کی ایک واضح مثال دہشت گردی کے خلاف حالیہ جنگ ہے، جس میں آپ نے سیکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ گراں قدر قربانیاں دی ہیں اور پاکستان کی حفاظت کی ہے، آپ نے جس طرح پورے ملک کے عوام، حکومت اور افواج پاکستان کا ساتھ دیا، اس پر پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا  نے یقین دلایا کہ وہ قبائلی اضلاع کے عوام کی تمام محرومیاں دو رکریں گے،موجودہ حکومت نے ابتدائی سو دنوں میں قبائلی عوام کی ترقی کیلئے جو اقدامات اُٹھائے ہیں یا آئندہ اُٹھانا چاہتی ہے اس سے قبائلی اضلاع میں خوشگوار اور مثبت تبدیلیاں آئیں گی،صحت اور تعلیم سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے خصوصی تبدیلیاں لائیں گے،صحت انصاف کارڈ کی سہولت کو تمام نئے اضلاع تک توسیع دی جارہی ہے، بیشتر صوبائی محکموں کی نئے اضلاع تک توسیع ہو چکی ہے،ایف سی آر کے خاتمے سے یقیناًخلاء  پیدا ہوا ہے لیکن دوسری طرف پاکستان کے مروجہ قوانین کو بھی توسیع دی جا چکی ہے، خوش آئند بات یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 247 کے خاتمے کے باوجود کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ، فاٹا اور پاٹا میں آئندہ پانچ سالوں کیلئے کوئی ٹیکس نہیں ہے،ہم نے قبائلی عوام سے جو وعدے کئے ہیں پورے کریں گے،بہت جلد بلدیاتی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات بھی کرائے جائیں گے،صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں آپ کی بھی بھر پور نمائندگی ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے اضلاع میں عوام کو درپیش مشکلات اُنہیں معلوم ہیں کیونکہ وہ خود بھی سوات سے تعلق رکھتے ہیں، نئے اضلاع میں سکولوں ، ہسپتالوں اور بجلی سمیت تمام شعبوں سے متعلق مسائل حل کریں گے،وفاقی حکومت نے نئے اضلاع کی ترقی کیلئے سالانہ سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے ، یہ وسائل نئے اضلاع کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہی خرچ کریں گے۔ نئے اضلاع میں جاری ترقیاتی سکیموں پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔