کم جونگ ان کے بعد شمالی کوریا کے سب سے طاقتور شخص کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

کم جونگ ان کے بعد شمالی کوریا کے سب سے طاقتور شخص کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
کم جونگ ان کے بعد شمالی کوریا کے سب سے طاقتور شخص کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پیانگ یانگ (ڈیلی پاکستان آن لائن)  شمالی کوریا  کے  رہنما کم جونگ اُن کے بعد دوسرے سب سے طاقتور فوجی اہلکار پاک جونگ چون کو برطرف کر دیا گیا۔ شمالی کوریا کے  سرکاری میڈیا کے مطابق   حکمران ورکرز پارٹی کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین اور پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کے سیکریٹری پاک جونگ چون  کے عہدے پر گزشتہ ہفتے کمیٹی کے سالانہ اجلاس میں ری یونگ گِل  آگئے۔ پاک کے جانشین ری ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر ہیں جو چیف آف آرمی کے جنرل سٹاف اور وزیر دفاع سمیت اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس اہم ترین تبدیلی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ پیانگ یانگ باقاعدگی سے اپنی قیادت کو بہتر بناتا ہے اور سال کے آخر میں پارٹی کے اجتماع کو اکثر اہلکاروں کی تبدیلیوں اور اہم پالیسی فیصلوں کا اعلان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے پاک جونگ کو اجلاس کے دوران پوڈیم کی اگلی قطار میں سر جھکا کر بیٹھے دکھایا جبکہ دیگر اراکین نے اہلکاروں کے مسائل پر ووٹ دینے کے لیے ہاتھ اٹھائے۔ بعد میں ان کی نشست خالی دکھائی گئی۔ پارٹی کا سینٹرل ملٹری کمیشن جس کی سربراہی کم کر رہے ہیں ، وزارت دفاع سے اوپر ملک کا سب سے طاقتور فوجی فیصلہ ساز ادارہ سمجھا جاتا ہے۔

پاک جونگ کا متبادل اس وقت آیا جب کم نے نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں اور امریکہ اور جنوبی کوریا کا مقابلہ کرنے کے لیے  بڑے جوہری ہتھیار تیار کرنے پر زور دیا جو الگ تھلگ ملک کی 2023 کی دفاعی حکمت عملی کی کلید ہے۔ پاک  نے 2015 میں ون سٹار آرٹلری کمانڈر سے 2020 میں فور سٹار جنرل تک تیزی سے ترقی کی  سیڑھیاں چڑھی تھیں۔ سنہ 2020 کے آخر میں پاک کو پولٹ بیورو میں ترقی دی گئی اور مارشل کا خطاب عطا کیا گیا، جو کم کے ماتحت اعلیٰ ترین فوجی عہدہ تھا۔