مشرقِ وسطی میں اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت پر صورتحال میں کشیدگی
مقبوضہ یروشلم (ثناءنیوز)اقوام متحدہ نے اسرائیل اور فلسسطین پر زور دیا ہے کہ اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکتوں کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئے وہ افسوسناک ہے لیکن دونوں کو ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھانا چاہیئں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔ادھر اسرئیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد ہزاروں سوگوران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں کو ہلاک کرنے والے وحشی قاتل ہیں۔جبکہ حماس نے اس واقعے سے لاتعلقی ظاہر کی۔اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا ایک وسیع اخلاق ہمیں ہمارے دشمن سے منفرد کرتا ہے۔ وہ موت کو مقدس سمجھتے ہیں،ہم زندگی کو مقدس سمجھتے ہیں۔نیتن یاہو نے کہا ایک قوم ایک ساتھ کھڑی ہے اور یہ ہماری یاد دہانی ہے کہ ہم کون ہیں اور ہم یہاں کیوں ہیں؟اسرائیلی سکیورٹی فوسرز نے حلحول کا محاصرہ کر لیا اور جہاں ان نوجوانوں کو آخری بار زندہ دیکھا گیا تھا اس مقام سے چند کلو میٹر تک کے علاقے کو بند کر دیا گیا۔
فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس نے فلسطینی رہنماووں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیااور اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ واقعہ حماس اور الفتح کے درمیان اتحاد کا نتیجہ ہے جو اسرائیل کے وجود سے ہی انکاری ہیں۔