پولیس نے نوجوان کو زخمی کرنیوالے ملزموں کو گرفتار کرنے کی بعد چھوڑ دیا رشوت کا الزام

پولیس نے نوجوان کو زخمی کرنیوالے ملزموں کو گرفتار کرنے کی بعد چھوڑ دیا رشوت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(بلال چودھری)پولیس تھانہ غازی آبادکی پھرتیاں،مدعیوں کے خرچ پر ملزمان کو میاں چنوں سے گرفتار کرکے چار دن بعد مبینہ طور پر اڑھائی لاکھ روپے رشوت لے کر چھوڑ دیا،مقدمہ کے مدعی روزانہ تھانہ کے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق محمد ارشد گلی نمبر 10مکان نمبر 16رزاق آباد کا رہائشی ہے، 27 مئی کی رات کو زوہیب ،ناصر اور دو نامعلوم اافراد نے فائرنگ کرکے اسے شدید زخمی کر دیا تھا،اس حوالے سے مقدمہ نمبر 331\\14درج کیا گیا اور ملزمان کی تلاش شروع کی گئی۔زخمی ارشد کے دوست رحمت علی نے جو کہ مقدمہ میں چشم دید گواہ بھی ہے \" پاکستان\" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محمد ارشد نے واپڈا ملازم محمد عرفان نامی شخص کو ایک لاکھ روپے کی رقم واپڈا میں دوست کو بھرتی کروانے کے لیے دی تھیلیکن وہ بھرتی کروانے میں ناکام رہا اور پیسے واپس کرنے میں لیت و لعل سے کام لینے لگا جس پر محمد ارشد نے واپڈا میں اس کے خلاف شکایات درج کروا کے انکوائری شروع کروا دی تھی جس پر محمد عرفان نے زوہیب،ناصر اور دو نامعلوم افراد کے ذریعے محمد ارشد پر فائرنگ کروا دی۔اس حوالے سے ہم پولیس پارٹی کو لے کر ملزمان کی گرفتاری کے لیے9 جون کو میاں چنوں گئے جہاں کالج روڈ تھانہ کی مدد سے ملزمان کوپکڑ لیا گیا، پولیس پارٹی کو لے جانے اور ان کا تمام خرچہ ہم نے کیا جو تقریبا 40ہزار کے قریب ہوا تھا۔پولیس نے میاں چنوں سے مقدمہ میں نامزد ذوہیب ،ناصر اور اصل ماسٹر مائنڈ عرفان خان کو گرفتار کیا اور لاہور لے آئے لیکن 13جون کو ملزمان کو چھوڑ دیا۔ہمارے دریافتکرنے پر پولیس نے بتایا کہ ملزمان کو شخصی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے جبکہ ملزمان کو پکڑنے کے بعد ان کی گرفتاری کاغذات میں پولیس نے ڈالی ہی نہیں تھی،رحمت علی نے الزام لگایا کہ تھانہ غازی آباد کے انچارج انویسٹی گیشن لالہ سرداردیگر پولیس اہلکاروں نے ملزمان سے اڑھائی لاکھ روپے لئے ہیں اور ان کی گرفتاری کاغذات میں درج کر کے عدالت میں پیش کرنے کی بجائے ان کو رہا کر دیا ہے ۔پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے اور ملزمان کو پھر سے گرفتار کیا جائے۔ اس حوالہ سے انچارج انویسٹی گیشن لالہ سردار سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ،لیکن ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

مزید :

علاقائی -