مقدمہ9/11: عدالت میں عربی باشندوں کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات

مقدمہ9/11: عدالت میں عربی باشندوں کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات
 مقدمہ9/11: عدالت میں عربی باشندوں کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات
کیپشن: Saudi Family

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی سیکیورٹی ادارے ایف بی آئی کی حال ہی میں منظر عام پر آنے والی خفیہ دستاویزات نے ستمبر 2011ءکو امریکہ میں ہونے والی دہشتگردی سے منسلک ایک سعودی خاندان کے معاملے دوبارہ خبروں کا موضوع بنادیا ہے۔ ایف بی آئی نے پہلے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ مذکورہ خاندان کے متعلق اس کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں لیکن اب افشاءہونے والی دستاویزات سے پتا چلا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جارہی تھیں اور اس خاندان کے متعلق متعدد رپورٹیں ایف بی آئی کے پاس موجود ہیں۔ ان دستاویزات کے مطابق 9/11 حملوں سے دو ہفتے پہلے سارا سوٹا شہر میں مقیم ایک سعودی خاندان اپنے محل نما گھر کو چھوڑ کر اچانک غائب ہوگیا۔ تحقیق کاروں نے معلوم کیا کہ گھر میں قیمتی گاڑی، پرتعیش سامان اور یہاں تک کہ تازہ پھل، سبزیاں اور کھانے بھی جوں کے توں موجود تھے جبکہ گھر والوں کا کوئی اتا پتا نہ تھا۔ دستاویزات میں اس واقعے کا بھی ذکر موجود ہے کہ تیونس کا پاسپورٹ رکھنے والے ایک شخص کو ایک کوڑا دان میں کچھ مشکوک اشیاءپھینکتے دیکھ کر پولیس کو بلا یا گیا۔ جب تلاشی لی گئی تو کوڑا دان سے دہشت گردی کے طریقوں، ٹریننگ اور ہتھیاروں کی معلومات والے کاغذات ملے۔ ان کاغذات میں ایک ایئرپورٹ کا نقشہ اور ایک ہوائی ٹریننگ کے ادارے کا بھی ذکر تھا۔ یہ وہی ادارہ ہے جس میں 9/11 حملوں میں ملوث ایک پائلٹ زیادہ جراح نے تربیت کی۔ ان خفیہ دستاویزات کے منظر عام پر آنے سے ایک بار پھر امریکی خفیہ اداروں کو اس الزام کا سامنا ہے کہ وہ 9/11 کی دہشت گردی کے متعلق کچھ چھپارہے ہیں۔ کچھ تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پردہ پوشی کا مقصد یہ ہے کہ سعودی عرب کا ذکر 9/11 کی دہشت گردی کے حوالے سے منظرعام پر نہ آئے۔