لاہور پانی پانی ہوگیا، شہریوں کو شہبازشریف کی یادستانے لگی، نسبت روڈ پر کشتی سروس شروع
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر میں 12گھنٹوں کے دوران 350ملی میٹرتک بارش ہونے کے باعث بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے جبکہ ریسکیو 1122نے نسبت روڈ پر مکینوں کو نکالنے اور آمدو رفت کیلئے کشتی سروس کردی ہے ، محکمہ موسمیات کے مطابق کل بھی شہر میں بارش کا امکان ہے لیکن ایسے میں شہریوں کو سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف کی یاد ستانے لگی اور اس کا سوشل میڈیا پر اظہار بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں بارش نے 38سالہ ریکارڈ توڑ دیا جس کے بعد ہرجگہ پانی بھرگیااورلاہور میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عمران خان بھی متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے نکل پڑے جبکہ پانی بدستور سڑکوں پر موجود ہے جس کو دیکھ کر لاہور کے شہریوں کو شہبازشریف کی یاد ستانے لگی جب وہ بوٹ پہن کر خود نکل آتے تھے اور ان کی دیکھا دیکھی انتظامیہ کی بھی دوڑیں لگ جایا کرتی تھیں اورچند ہی گھنٹوں میں سڑکوں پر ندی نالوں کا منظرپیش کرتاپانی ختم ہوجاتاتھا۔
ابوبکر نے لکھاکہ ’لیڈر وہ ہوتا ہے جو کسی بھی صورتحال میں اپنے عوام کو نہ چھوڑے، مون سون سے قبل سابق وزیراعلیٰ پنجاب تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کی میٹنگز کرتے تھے اور لائحہ عمل بناتے اور بارش کے دوران وہ متاثرہ علاقوں میں سب سے پہلے پہنچتے‘۔
مون سون کا سیزن شروع ہونے سے قبل رین ایمرجنسی نافذ کی جاتی ہے جس کے تحت نالوں وغیرہ کی صفائی ہوتی ہے اور ایس او پیز طے کیے جاتے ہیں، مختلف متعلقہ محکموں کی آپسی رابطوں کیلئے میٹنگز ہوتی ہیں لیکن اب کی بارایسامحسوس ہوتا ہے کہ نگران حکومت میں متعلقہ آفیسر بھی تماشا دیکھ رہے ہیں، شہبازشریف کے جانے کے بعد بھی وہ ادارے موجود ہیں لیکن شاید کوئی پوچھنے والا موجود نہیں۔
سوشل میڈیا صارف نے لکھاکہ ’نگران وزیراعلیٰ نے پیشگی کوئی میٹنگ بلائی اور نہ ہی پانی نکالنے کا کوئی منصوبہ بنایا، نہ ہی متعلقہ محکمے فعال تھے ، سسٹم پہلے ہی شہبازشریف کے دور کا بنا ہوا تھا ، صرف اسے فعال کرنے کی ضرورت تھی‘۔