ہائیکورٹ کی ہیلتھ کیئر کمیشن کورونا اور ڈینگی کے ٹیسٹوں کے ریٹ مقرر کرنے کی ہدایت
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ نے ہیلتھ کیئرکمیشن کوہدایات جاری کی ہیں کہ وہ نجی لیبارٹریوں کے معیارکے مطابق ان کی انتظامیہ کے ساتھ مل بیٹھ کرکورونااورڈینگی سمیت مختلف بیماریوں کی تشخیص کیلئے ہونے والے ٹیسٹوں کے ریٹ مقرر کریں تاکہ عوام کوریلیف مل سکے عدالت عالیہ کے جسٹس قیصررشید کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز سیف اللہ محب کاکاخیل ایڈوکیٹ کی جانب سے دائرتوہین عدالت کی درخواست پرجاری کئے اس موقع پرعدالت کوبتایاگیاکہ پشاورہائی کورٹ نے 2019 میں رٹ پٹیشن فیصلہ جاری کرتے ہوئے ہیلتھ کیئرکمیشن کونجی لیبارٹریوں، کلینکس اور ہسپتالوں کے ریٹس یکساں کرنے کے احکامات جاری کئے تھے لیکن تاحال اس پرکوئی عملدرآمد نہیں ہوا اوراب کوروناٹیسٹ کی آڑ میں عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہا ہے اورنجی لیبارٹریاں اپنی مرضی کے ریٹس لے رہے ہیں جس پرجسٹس قیصررشید نے کہاکہ لیبارٹری والے عوام کو ٹیسٹ کے نام پر لوٹ رہے ہیں ہم نے ڈینگی کیس میں بھی احکامات دیئے تھے کہ ریٹس میں پروفیٹ ضرور رکھا جائے پر عوام کو لوٹا نہ جائے ہیلتھ کیئر کمیشن اپنا کام نہیں کر رہی۔ فاضل بنچ نے اس موقع پر حکم دیاکہ لیبارٹری والوں کے سٹینڈرڈ کے مطابق ریٹس مختص کیے جائیں چیف ایگزیکٹو آفیسر انکے ساتھ بیٹھیں اور ریٹس کا تعین کریں فاضل جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ لیبارٹریز والوں کو یا کسی اور کو مالی نقصان ہو۔ ہیلتھ کیئر کمیشن لیبارٹری والوں کے ٹیسٹ کے خرچے پر اور سٹینڈرڈ کے مطابق ریٹس کا تعین کریں یہ مسئلہ صرف کورونا اور ڈینگی کا نہیں ہے سب ریٹس کو دیکھا جائے۔ تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔فاضل جسٹس نے کہاکہ ضروری نہیں کہ ایک دن میں ہی ریٹس کا تعین کیا جائے آپ اپنا ٹائم لیں اور عدالت میں رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں کہ ریٹس کو یکساں کرنے کے لئے کیا کیا جا سکتا ہے اور کیا اقدامات لئے گئے بعدازاں فاضل بنچ نے سماعت 28 جولائی تک ملتوی کردی واضح رہے کہ توہین عدالت کی درخواست میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ کیئر کمیشن، ڈی جی ہیلتھ اور سیکرٹری ہیلتھ کو فریق بنایا گیا ہے۔