گجرات سینٹرل جیل کے قیدیوں کا احتجاج، شیلنگ پتھراؤسے پولیس اہلکاروں سمیت متعدد زخمی
گجرات (مرزا نعیم الرحمان) ڈسٹرکٹ جیل گجرات کے ہزاروں قیدیوں نے جیل انتظامیہ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے جیل کی چھتوں پر چڑھ کر زبردست احتجاج کیا جبکہ قید یو ں، پولیس اور جیل انتظامیہ کے مابین آنسو گیس اور پتھراؤ کا آزادانہ استعمال ہوا جس سے درجنوں قیدی اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، جنہیں مقامی سپتال کے علاوہ جیل ہسپتال میں دا خل کرا دیا گیا۔ واضح رہے یہ گجرات جیل میں چھٹااحتجاجی مظاہرہ ہے،قیدیوں کا موقف ہے کہ وہ جیل میں بند ہیں، کورونا وباء کے باعث ان سے عزیز و اقارب کو 4 مہینے سے ملنے کی اجا زت نہیں دی جا رہی جبکہ باہر لوگ معمول کی زندگی بسر کر رہے ہیں، انکایہ بھی کہنا ہے وہ اپنے پیاروں کو دیکھنے کیلئے ترس گئے ہیں۔ عدا لتوں میں چھٹیاں ہونے کی وجہ سے بھی نہیں لے جایا جا رہا۔ احتجاج کا سلسلہ دوپہر تقریبا تین بجے شروع ہوا اور شام 8 بجے تک جاری رہا۔ گجرات جیل میں اسوقت 960 مرد، 523 عورتیں اور 25بچے قیدی ہیں۔ قیدیوں کی جانب سے احتجاج کی اطلاع پر ڈپٹی کمشنر گجرات ڈاکٹر خرم شہزاد ڈی پی او سید حیدر بھاری نفری لیکر جیل کے اندر پہنچ گئے، مگر قیدیوں نے پولیس اور انتظامیہ کے افسران پر پتھراؤ شروع کر دیا جس پر پولیس نے قیدیوں پر آنسو گیس اور فائرنگ شروع کر دی۔ جیل میں آنسو گیس سے ارد گرد کے مکین بھی شدید متاثر ہوئے اور جیل کے قیدیوں نے یہ بھی مطا لبہ دہرایا کہ سپریٹنڈنٹ جیل کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے، وہ ان سے ماہانہ منتھلی لیتا ہے اور ان کی خوراک باہر فرو خت کردی جاتی ہے۔ قیدیوں نے کسی سے بھی مذاکرات کر نے سے انکار کر دیا۔ نعرہ بازی کرنے کے علاوہ علاوہ پتھراؤ بھی کرتے رہے۔ ان کا کہنا ہے مذ اکرات ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور چیف سیکرٹری پنجاب سے کریں گے ابھی تک حالات کشیدہ ہیں۔ پولیس نے کسی بھی ناخوشگو واقعہ سے نمٹنے کیلئے جیل کے ارارد گر د کے علاقوں کو مکمل طور پر سیل کردیاہے۔
گجرات جیل احتجاج