لاہور گرائمر سکول کے بعد اب KIPS کے ٹیچر کی شرمناک حرکتیں بے نقاب، طالبات نے تمام پول کھول دئیے
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چند روز سے لاہور گرائمر سکول کی طالبات مرد ٹیچرز کے روپ میں موجود جنسی بھیڑیوں کے کرتوت سوشل میڈیا پر دنیا کو بتا رہی ہیں اور اب KIPS کی طالبات بھی اس مہم میں شریک ہو گئی ہیں اور وہاں کے ٹیچرز کی شرمناک کہانیاں بیان کرنی شروع کر دی ہیں۔
ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبات جن ٹیچرز کی طالبات کے ساتھ جنسی ہراسگی کو طشت ازبام کر رہی ہیں ان میں ایک عرفان بابو نامی ٹیچر بھی شامل ہے جس کی چیٹنگ کے سکرین شاٹ ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے ہیں۔ اس چیٹنگ میں عرفان بابو طالبہ کو اپنے جال میں پھنسانے اور ’ڈیٹ‘ پر آنے کی ترغیب دے رہا ہوتا ہے۔ اس لڑکی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ”میں نے اپنی زندگی میں اس سے بڑا جنسی درندہ نہیں دیکھا جو کلاس میں فحش گوئی کرتا تھا جس پر کلاس کے لڑکے ہنستے تھے اور لڑکیاں شرم سے منہ چھپانے کی کوشش کرتی تھیں۔“
طالبہ لکھتی ہے کہ KIPS میں کئی طالبات عرفان بابو کے خلاف شکایت لے کر انتظامیہ کے پاس گئیں لیکن انتظامیہ نے اس کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ انتظامیہ نے اسے سب کچھ کرنے کی پوری آزادی دے رکھی تھی۔ میں KIPS میں ایم کیٹ کی سٹوڈنٹ تھی اور اس دوران میں اس کی کلاس میں بھی رہی۔ کلاس میں یہ کھلے عام خواتین کے جسم کے متعلق باتیں کرتا تھا۔ میں امید کرتی ہوں کہ زیادہ سے زیادہ طالبات اپنے سکولوں اور کالجز کے ایسے جنسی درندوں کے خلاف سوشل میڈیا پر آئیں گی تاکہ تعلیمی اداروں سے ایسے لوگوں کو ختم کیا جا سکے۔ جس کسی کے پاس عرفان بابو کی کوئی کہانی ہے وہ بھی بیان کریں تاکہ یہ اس وقت جن پوزیشنز پر ہے اسے وہاں سے نکالا جائے۔