14زرعی تحقیقاتی منصوبوں کیلئے 868ملین روپے کے فنڈز فراہم
لاہور(اپنے خبر نگار سے )پنجاب زرعی تحقیقاتی بورڈ (پارب )کے تحت 2007-08سے اب تک 14زرعی تحقیقاتی منصوبوں کے لیے 868ملین روپے کے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں ۔ یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود کے زیر صدارت منعقدہ بریفنگ اجلاس میں بتائی گئی ۔ڈاکٹر نورالاسلام چیف ایگزیکٹو زرعی تحقیقاتی بورڈ پنجاب نے سیکرٹری زراعت کو بتایا کہ پارب کی فنڈنگ سے تکمیل کو پہنچنے والے یہ منصوبے اب کمرشلائزیشن کے مرحلہ میں داخل ہو رہے ہیں جس سے ملکی زرعی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران ’’ کمپیٹیٹو گرانٹ سسٹم ‘‘کے تحت زرعی تحقیقاتی منصوبوں کے لیے 500ملین روپے درکار ہوں گے ۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے ہدایت کی کہ پارب کے تحت جاری منصوبوں کی ہر مرحلہ پر موثر مانیٹرنگ کی جائے تاکہ مطلوبہ اہداف اور نتائج حاصل کیے جا سکیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ تکمیل پانے والے منصوبوں سے جدید زرعی ٹیکنالوجی پیکیج کی کمرشلائزیشن کے عمل کو تیز کیا جائے اور ان کی کمرشلائزیشن سے انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا جائے جو زرعی تحقیق اور زرعی سائنسدانوں کی صلاحیت کار بڑھانے کے لیے خرچ کیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے خطہ پوٹھوار کو پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ کے حوالہ سے خصوصی اہمیت دی جائے ۔انہوں نے چیف ایگزیکٹوپارب کوہدایت کی کہ وہ پارب کے مینڈیٹ کے مطابق بیرونی ممالک سے نئی ٹیکنالوجی اور جینز کو امپورٹ کرنے اور انہیں یہاں کے مقامی حالات کے مطابق بنا کر اہم فصلوں بالخصوص کپاس کی پیداوار میں اضافہ پر توجہ دی جائے۔