اکٹھی فیسیں وصول کرنیوالے اداروں کیخلاف ایکشن لیں گے، رانا مشہود

اکٹھی فیسیں وصول کرنیوالے اداروں کیخلاف ایکشن لیں گے، رانا مشہود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور( خبرنگار) گرمیوں کی تعطیلات کے دوران سکولوں میں سمر کیمپ لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔گرمیوں کی چھٹیوں کے تین ماہ کی فیس اکٹھی لینے والے نجی تعلیمی اداروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔حالیہ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی پر رجسٹریشن کی تنسیخ کا سامنا کرنے والے سکولوں کے مالکان کو اپنے ادارے چھٹیوں میں بند رکھنے کی یقین دہانی پر رجسٹریشن کی بحالی کی سہولت دے دی گئی ہے۔اس امر کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں نے گزشتہ روز سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے مالکان کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ادیب جادوانی سمیت نجی تعلیمی اداروں کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔صوبائی وزیر تعلیم نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران جن پرائیویٹ اکیڈمیوں میں سلسلہ تدریس جاری ہے ان کے حوالے سے محکمہ سکول ایجوکیشن کی ایک کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو اگلے چار دنوں میں اکیڈیمیز کے معاملات پر اپنی سفارشات پیش کرے گی جن کی روشنی میں ان اکیڈمیوں کو بندکرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔نجی سکول مالکان کی شکایت پر رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کے بورڈ کے ساتھ الحاق کی مدت ایک سال سے زیادہ کرنے کے مطالبے پر غور کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ یا سرکاری سکولوں کو بند رکھنے میں حکومت کا کوئی مفاد وابستہ نہیں لیکن معصوم بچوں کو شدید گرمی سے بچانا اور ان کی صحت کی حفاظت کرنا نہ صرف والدین بلکہ حکومت کی بھی یکساں ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران سمر کیمپ لگانے سے ان تعطیلات کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران ہر ڈویژن میں ایجوکیشن کے موضوع پرایک مرکزی کنونشن منعقد کیا جائے گا جس میں تعلیم کے حوالے سے مختلف سٹیک ہولڈرز کو درپیش مسائل غور کرکے ان کا حل نکالا جائے گا۔انہوں نے تعلیمی اداروں کے مالکان پر زور دیا کہ ایسے نجی تعلیمی ادارے جہاں سالانہ امتحان ہورہے ہیں وہاں پر سکیورٹی کے بارے میں محکمہ داخلہ کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور اس سلسلہ میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

مزید :

صفحہ آخر -