اغواء کے مقدمہ میں ملوث ایک ملزم بری،دوملزمان کی موت کی سزا عمر قید میں تبدیل
راولپنڈی(نیوز رپورٹر)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس قاضی محمد امین اور شاہد محمود عباسی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نیشنل بنک آف پاکستان کے منیجر اور اس کے چچازاد کو اغواء کرنے کے مقدمہ میں ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک ملزم کو بری اور دو ملزمان کی سزائے موت کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا، عدالت عالیہ میں ملزمان دلادور وغیرہ نے فیصل خان نیازی ایڈووکیٹ کے ذریعے اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ تھانہ انجرا پولیس نے اغواء برائے تاوان کا مقدمہ درج کیا جس میں ماتحت عدالت نے تین ملزمان دلاور،عارف خان اور عابد اللہ خان کو 2/2مرتبہ سزائے موت اور ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ اداکرنے کا حکم دیا جبکہ منقولہ و غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا، استدعا ہے کہ ملزمان کو انصاف فراہم کیا جائے ، عدالت عالیہ کے ڈویژنل بنچ نے اپیل پر سماعت مکمل کرنے اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم دلاور کو بری کر دیا جبکہ دو ملزمان عارف خان اور عابداللہ خان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے مسلح ہو کرضلع اٹک کے علاقے جنڈ میں واقع نیشنل بنک آف پاکستان مکھڈ برانچ کے منیجر عرفان خان اور اس کے چچا زاد ہمایوں اسحاق کو اغواء کرکے رہائی کیلئے لواحقین سے20لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور 13لاکھ روپے وصول کرکے چھوڑ دیا،جس کا مقدمہ تھانہ انجرا پولیس نے مقدمہ نمبر46زیر دفعہ 365Aاور 7اے ٹی اے کے تحت 2مئی 2012ء کو درج کیا۔