وفاقی بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان آئے گا،سینیٹر سلیم مانڈوی والا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ عوام دوست نہیں ہے، بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ حکومت کو معاشی ترقی کے اعداد و شمار پیش کرکے بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومتی پالیسی میں عوامی خوشحالی اور ترقی کا ایجنڈا شامل نہیں ہے ۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس امیر اور مالدار طبقہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جرمانے لگانے سے ٹیکس گذاروں میں ایف بی آر کا خوف بڑھے گا، لوگ ایف بی آر کے نزدیک آنا چھوڑ دیں گے ۔ ایف بی آر کو ٹیکسوں کا نظام سادہ اور آسان کرنا ہوگا۔ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا طریقہ کار بھی سادہ کرنا ہوگا۔ ایف بی آر افسران ٹیکس گذاروں کو ہراساں کررہے ہیں۔ ایف بی آر افسران میں کرپشن پائی جاتی ہے۔ ایف بی آر افسران آڈٹ کا کھلے عام نرخ لگا رہے ہیں۔ رواں سال ٹیکس گذاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ٹیکس گذاروں کی تعداد 12 لاکھ سے کم ہوکر نو لاکھ سے کم ہوگئی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں پانچ منی بجٹ جاری کیے ہیں۔ حکومت ہر ماہ منی بجٹ جاری کررہی ہے۔ حکومت نئے بجٹ میں یقین دہانی کرائے کہ اب وہ منی بجٹ جاری نہیں کرے گی۔ اگلے سال کے دوران ملک بھر میں مہنگائی کی شرح دوگنی ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے 300 ارب روپے کو محصولات میں شامل کررکھا ہے۔ تاجروں کو ری فنڈز کے حصول کے لیے خوار کیا گیا ہے۔ ایف بی آر افسران صنعتکاروں کو ٹیکس ری فنڈز دینے کی بجائے بلیک میل کررہے ہیں۔ ٹیکس ری فنڈز نکالنے سے ایف بی آر صرف 2800 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرسکا ہے۔ ایک سال میں پانچ منی بجٹ جاری کرنے کے باجود بھی ایف بی آر اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی کارکردگی حوصلہ افزا نہیں رہی ہے۔ معاشی شرح نمو میں اضافے کی طویل المدت پالیسی نظر نہیں آرہی ہے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ برآمدات کا شعبہ اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکا۔ تجارتی خسارے میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کی سرمایہ کار پالیسی نقائص سے بھر پور ہے۔ سرکلر ڈیبٹ اور لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔ سرکلر ڈیبٹ کو اخراجات میں شامل کرنے سے بجٹ خسارہ کم کیا گیا ہے۔ سرکلر ڈیبٹ بجٹ خسارے کا ہی حصہ رہے گا۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ رواں سال بھی ملکی مالیاتی خسارہ سات فیصد تک رہے گا۔ حکومت عوام کو بے وقوف بنانے کی بجائے حقائق سے آگاہ کرے۔ بین الاقوامی اداروں کو حکومتی اعداد وشمار پر شک ہیں۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس گذاروں پر ٹیکسوں کا مزید بوجھا ڈالا جارہا ہے۔ بجٹ میں سینکڑوں اشیا پر نئے ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔ بجٹ کے بعد مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غربت اور بے روزگاری کے اعداد وشمار چھپا رہی ہے۔ ہر پاکستانی پر قرضوں کا بوجھ ایک لاکھ 20 ہزار روپے سے بڑھ چکا ہے۔ تین سال میں ہر پاکستانی پر 30 ہزار روپے کا اضافی قرضہ ڈالا گیا ہے ۔