پنجاب کا تاجر کراچی پورٹ سے درآمد اشیاء پر ڈبل ٹیکس ادا کررہا ہے،عاصم شاہ
ملتان (کا مر س رپورٹر)پنجاب کا صنعتی وکاروباری سیکٹر کراچی پورٹ کے ذریعے اشیاء درآمد کرنے پر ڈبل ٹیکس ادا کررہاہے جس کی وجہ سے پیداواری لاگت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ایف پی سی سی (بقیہ نمبر33صفحہ12پر )
آئی کے نائب صدرسید عاصم شاہ نے گز شتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا مطالبہ یہ مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل میں زیر بحث لایا جائے اور جو چیز جس صوبے کیلئے منگوائی جائے ٹیکس بھی اس صوبے میں وصول کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ مختلف محکموں کابجٹ ہرسال کچھ فیصد بڑھا کر بنادیا جاتا ہے ہماری تجویز ہے کہ کسی بھی محکمے کا بجٹ مختص کرتے وقت اس کی اصل ضروریات ،ریسرچ،اس ادارے کی کارکردگی،اس کی اصل ضروریات اوراس کی افادیت سب کچھ تفصیل سے جانچ کر اس کیلئے بجٹ مختص کیاجائے اور جن محکموں کابجٹ لیپس ہوجائے ان کوسختی سے اس کی وجہ بتانے اور ذمہ داروں کوکٹہرے میں لانے کا بندوبست کیا جائے۔سید عاصم شاہ نے کہاکہ پاکستان کی معیشت کومضبوط بنانے کیلئے ہمیں زراعت میں ترقی اور جدیدیت لانی ہوگی ایک لاکھ گانٹھ کپاس کم وہنے کا مطلب ایک ارب ڈالر کانقصان ہوتا ہے ۔کاٹن ایریا میں شوگرملز لگانے پر پابندی لگائی جائے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ٹیکسٹائل سیکٹر ،سپینگ ،وویونگ ،گارمنٹس ،ٹاولز،بیڈشیٹس اورلیدرانڈسٹری ورکنگ کیپل کی شدید کمی کاشکارہیں اور س کے ریفنڈکلیمز کی فوری ادائیگی کی جائے۔پنجاب ریونیواتھارٹی کے دفاتر ہرضلع میں بنائے جائیں توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے جبکہ مستقبل میں پانی کی کمی نظرآرہی ہے اس کے تدارک کیلئے پانی سٹور کرنے کے اقدامات فوری اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہاکہ سمگلنگ اس وقت ایک متوازی معیشت کی صورت اختیار کرچکی ہے ۔حکومت سے درخواست ہے کہ وہ سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت ترین اقدامات اٹھائے۔خصوصاًملکی سرحدوں اورچیک پوسٹوں پر تعینات عملہ کی سکروٹنی اور ان کی مانیٹرنگ کا سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے فوری سزاجزا کاعمل شروع کیاجائے۔