طوفان سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال نہ ہو سکی، پانی کا بحران بھی پیدا ہو گیا
لاہور(کامرس رپورٹر)جھلسا دینے والی گرمی میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔شدید گرمی میں بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کو ذہنی مریض بنا دیا ۔ لوڈ شیڈنگ کے باعث بیشتر علاقوں میں پانی کا بھی بحران پیدا ہو گیا ۔ دوسری جانب جمعرات کی رات اسلام آباد و راولپنڈی سمیت پشاور اور کشمیر میں آنے والے طوفان سے متاثر ہونے والا ترسیلی نظام 36 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی مکمل طور پر بحال نہ ہو سکا ۔ جن علاقوں میں تاریں زیادہ تعداد میں ٹوٹیں وہ علاقے تا حال بجلی سے محروم ہیں ۔ طوفان سے آئیسکو اورپیسکو کے ایک ہزارسے زائد فیڈرز بھی ٹرپ ہوئے تھے ۔ گزشتہ روز بھی صارفین کو لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت کم وولٹیج فراہم کئے گئے جس کے باعث بجلی آنے کے باوجود بھی اے سی ، فیرج اور فریزرنہ چل سکے ۔صارفین کی لاکھوں روپے مالیت کی قیمتی الیکٹرونکس کی اشیا جل گئیں ۔ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر بھی کم لوڈ کے باعث جل گئے ۔ آئییسکو اورپیسکو میں ترسیلی نظام پوری طرح بحال نہ ہونے کے باعث ڈیمانڈ میں تقریبا 700 میگا واٹ کی کمی رہی ۔جس سے شارٹ فال کم ہو کر سات ہزارمیگا واٹ کی سطح پر آ گیا ۔ گزشتہ روز شہروں میں بارہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 19010 میگا واٹ جبکہ پیداوار 12130 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 6880 میگا واٹ کا فرق رہا ۔