بجٹ17 2016-میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10فیصد اضافے کا اعلان

بجٹ17 2016-میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10فیصد اضافے کا اعلان
بجٹ17 2016-میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10فیصد اضافے کا اعلان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے فاقی بجٹ17 2016-میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10فیصد اضافے کا اعلان کر دیاہے ۔

قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین ، پنشنرز اور ورکرز کے لیے مندرجہ ذیل ریلیف اقدامات کا اعلان کرتا ہوں 2013-14کے عارضی اضافے کو بنیادی تنخواہ کا حصہ بنایا جا رہا ہے وفاقی حکومت کے تمام ملازمین کو یکم جولائی 2016سے رننگ بیسک پے پر 10فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دیا جائے گا سول آرمڈ فورسز کے سرحدی علاقوں میں تعینات افراد کے لیے سپیشل ایریا کمپنسیٹری الاؤنس جو 50-210روپے ماہانہ تھا بڑھا کر 300روپے ماہانہ کیا جا رہاہے چترال ، دیر ،ہزارہ ڈویژن ، سوات اور مالاکنڈ میں تعینات ملازمین کا کمپنسیٹری الاؤنس-ان اٹریکٹیو خیبر پختونخوا حکومت کے برابر کیا جا رہاہے معذور افراد کے سپیشل کنوینس الاؤنس کو بڑھا کر 1000روپے ماہانہ کیا جا رہا ہے قاصد، نائب قاصد، دفتری کے متفرق الاؤنس 300روپے ماہانہ سے بڑھا کر 450روپے ماہانہ کیا جا رہا ہے پاک فوج کے افسران کو سول ذمہ داریوں پر تعینات کرنے کے لیے لباس کی مد میں ملنے والے الاؤنس کو 800 روپے سے بڑھا کر 2500روپے اور واپس فوج میں تعیناتی کے وقت لباس کی مد میں ملنے والے الاؤنس کو 500روپے سے بڑھا کر 2000روپے کیا جا رہا ہے گریڈ ایک سے پندرہ تک کے ملازموں کو بعد از دفتری اوقات کام کرنے کی صورت میں ملنے والے کنوینس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ کیا جا ر ہا ہے درجہ چہارم کے ملازمین کی تجویز پر گریڈ 1سے 4کے ملازمین کو ملنے والے واشنگ الاؤنس اور ڈریس الاؤنس 100روپے ماہانہ سے بڑھا کر 150روپے ماہانہ کیے جا رہے ہیں وفاقی ملازمین کو ایم فل الاؤنس کی ادائیگی پی ایچ دی الاؤنس کے 25فیصد یقنی 2500روپے ماہانہ کے مطابق دیا جائے گا ایڈیشنل چارج الاؤنس اور ڈیپوٹیشن الاؤنس کی بالائی حد 6000روپے سے بڑھا کر 12000روپے کی جا رہی ہے کرنٹ چارج کی خصوصی تنخواہ کی بالائی حد 6000روپے ماہانہ سے بڑھا کر 12000روپے ماہانہ کی جا رہی ہے کوالیفیکیشن میں 50فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے اور اس میں اے سی سی اے، سی آئی ایم اے، سی اے، آئی سی ایم اے، آئی سی ڈبلیو اے، این ایم سی ، این ڈی سی، ایس ایم سی اور ایم سی ایم سی وغیرہ وغیرہ شامل ہیں ایل ڈی سی کی پوسٹ گریڈ سات سے اپ گریڈ کر کے گریڈ نو میں یو ڈی سی کی پوسٹ گریڈ نو سے گریڈ گیارہ میں ، اسسٹنٹ کی پوسٹ گریڈ چودہ سے گریڈ سولہ میں اور اسٹنٹ انچارج گریڈ پندرہ سے گریڈ سولہ میں کی جا رہی ہے اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے اوقات ڈائریکٹوریٹ میں خطیب کی پوسٹ گریڈ 12سے اپ گریڈ کر کے گریڈ 15میں موذن /مدرس کی پوسٹ گریڈ 5سے اپ گریڈ کر کے گریڈ 7سے خادم کی پوسٹ گریڈ 5سے اپ گریڈ کر کے گریڈ 6میں کی جا رہی ہے پاٹا ، فا ٹآ اور بلوچستان لیوی فورس کا رسک الاؤنس 2008کے پے سکیل کے مطابق ایک مہینے کی initial basis payکے برابر کیا جا رہا ہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی طرز پر مزدور طبقے کی بہبود کے لیے کم سے کم اجرت کی شرح کو 3000روپے سے بڑھا کر 14000روپے ماہانہ کیا جا رہا ہے حکومت پنشنرز اور ان کے خاندانوں کے مسائل سے آگاہ ہے ان کی فلاح کے لیے موجودہ حکومت نے پچھلے تین سال میں کئی اقدامات اٹھائے ہیں پنشنرز کی مذید بہتری کے لیے مندرجہ ذیل ریلیف اقدامات کا اعلان کیا جا تا ہے وفاقی سطح کے تمام پنشنرز کی پنشن میں یکم جولائی 2016سے 10فیصد اضافہ ، وفاقی حکومت کے 85سال کے زائد پنشنرز کی پنشن میں یکم جولائی 2016سے 25فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے سابق مشرقی پاکستان کے پنشنرز کو ملنے والی اعزازی پنشن 2000روپے سے بڑھا کر 6000روپے ماہانہ کی جارہی ہے جبکہ ان کے خاندان کو ملنے والی پنشن 1000روپے سے ماہانہ بڑھا کر 4500روپے ماہانہ کی جا رہی ہے نیشنل سیونگز کی پنشنرز سکیم اور سنیئر سٹیزن اور بیواؤں کے لیے بہبود سکیم کی انوسٹمنٹ کی بالائی حد 40لاکھ روپے سے بڑھا کر 50لاکھ کی جا رہی ہے تنخواہ پنشن اور الاؤنس میں اضافے پر تقریباً 57ارب روپے کا اضافی خرچہ آئے گا۔

مزید :

قومی -