37ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا جانے والا وہ ائیرپورٹ جہاں کوئی بھی طیارہ لینڈ ہی نہیں کرسکتا، کہاں بنایا گیا اور وجہ کیا ہے؟ جان کر آپ بھی ہنسنے پر مجبور ہوجائیں گے

37ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا جانے والا وہ ائیرپورٹ جہاں کوئی بھی طیارہ لینڈ ...
37ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا جانے والا وہ ائیرپورٹ جہاں کوئی بھی طیارہ لینڈ ہی نہیں کرسکتا، کہاں بنایا گیا اور وجہ کیا ہے؟ جان کر آپ بھی ہنسنے پر مجبور ہوجائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ نے کروڑوں ڈالر خرچ کر کے ایک ایسی جگہ پر ایئرپورٹ بنا ڈالا کہ جہاں جہاز اتر ہی نہیں سکتے۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ ایئرپورٹ سینٹ ہیلینا نامی جزیرے پر بنایا گیا ہے۔ یہ جزیرہ شمالی بحراوقیانوس میں واقع ہے۔اس کا رقبہ 121.7مربع کلومیٹر ہے اور یہاں 4ہزار کے لگ بھگ لوگ آباد ہیں۔ یہ جزیرہ 1665ءمیں دریافت ہوا تھا۔ برطانیہ نے اس دورافتادہ جزیرے کو سیاحتی مقام بنانے کے لیے یہاں 25کروڑ پاﺅنڈ(تقریباً 37ارب71کروڑ روپے)کی لاگت سے ایئرپورٹ تو بنا دیا ہے مگر یہاں ہوا کی رفتار بہت زیادہ تیز ہونے کے باعث جہازوں کا اترنا انتہائی مشکل ہے۔ ایئرپورٹ کی تیاری کے بعد جب یہاں تجرباتی پروازیں اتارنے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ تیز ہوا اور رن وے کے لیے محدود جگہ ہونے کے باعث جہاز کا اترنا تقریباً ناممکن ہے۔ تیز ہوا جہاز کو نیچے آنے ہی نہیں دیتی۔ اس ایئرپورٹ کا افتتاح برطانوی شہزادے ایڈورڈنے گزشتہ ماہ کرنا تھا مگر تجرباتی پروازوں میں پائلٹس کے سکیورٹی خدشات کا اظہار کرنے پر افتتاح ملتوی کر دیا گیا۔

’ابھی اسی وقت جہاز سے باہر جاکر یہ کام کرنا ہے‘ دوران پرواز 38ہزار فٹ کی بلندی پر ایسا اعلان کہ ہنگامہ برپاہوگیا
رپورٹ کے مطابق تجربے کے طور پر یہاں بوئنگ 737-800طیارے کو اتارنے کی کوشش کی گئی۔طیارے نے رن وے پر اترنے کی تین کوششیں کی جن میں سے پہلی دو ناکام ہوئیں۔ تیسری بار پائلٹ طیارے کو اتارنے میں بمشکل کامیاب ہو پایا۔ پائلٹ نے بعد ازاں بتایا کہ یہاں ہوا بہت تیز ہوتی ہے اور یک لخت اپنا رخ تبدیل کر لیتی ہے جس کے باعث جہاز شدید ہچکولے کھانے لگتا ہے۔ لہٰذا اس ایئرپورٹ کا استعمال انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہاں طیارے کو حادثہ پیش آنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ ڈیلی میل کے مطابق ایوی ایشن کے ماہرین اس مسئلے سے نمٹنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں تاہم اس ایئرپورٹ کے انتہائی مہنگا پڑنے والا سفید ہاتھی بننے کے امکانات بہت زیادہ ہیں جس سے برطانوی حکومت کو خفت اٹھانی پڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹ ہیلینا نامی یہ جزیرہ برطانیہ کی دورافتادہ ترین نوآبادی ہے جو تاحال تاج برطانیہ کے ماتحت ہے۔ یہ افریقہ سے 1ہزار 931کلومیٹر اور برازیل سے 2ہزار 897کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ابھی تک اس جزیرے پر محض سمندری راستے سے ہی پہنچا جا سکتا ہے اور برطانیہ کا شاہی بحری جہاز سینٹ ہیلینا بھی انتہائی خستہ حال ہو چکا ہے اور اب ریٹائر ہونے کے قریب ہے جس کے بعد اس جزیرے کے لوگوں کا رابطہ برطانیہ سے منقطع ہو جائے گا کیونکہ سینٹ ہیلینا ہی واحد بحری جہاز ہے جو اس جزیرے پر آمدورفت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -