30 لاکھ شہری،54 ارب کے نئے کرنسی نوٹ،بلیک میں فروخت بھی جا ری
کراچی(این این آئی) امسال عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر ایس ایم ایس کے ذریعے بکنگ کرائے جانے کی وجہ سے نئے کرنسی نوٹ حاصل کر نے کی سہولت چند روز میں ہی اپنی گنجائش پوری کرنے کی وجہ سے بند کردی گئی۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 30لاکھ سے زائد شہریوں نے اس سہولت سے فائدہ اٹھایا اور مجموعی طورپر 54ارب روپے سے زائد مالیت کے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے، نئے کرنسی نوٹ مانیٹرنگ کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے بلیک مارکیٹ میں فروخت کئے جا رہے ہیں، اس سال بلیک مارکیٹ کا ریٹ نئے کرنسی نوٹوں کی فراوانی کی وجہ سے گر گیا۔کراچی میں 100کے لگ بھگ سٹالوں پر نئے کرنسی نوٹ فروخت کئے جارہے ہیں۔ادھر کرنسی ڈیلروں کا کہنا ہے زیادہ تر کرنسی نوٹ اسٹیٹ بینک کا عملہ فراہم کرتا ہے، اسٹیٹ بینک کے افسران و عملہ کو عید پر تنخوائیں نئے کرنسی نوٹوں کی شکل میں جاری کی جاتی ہیں جو زیادہ تر بلیک مارکیٹ میں اضافی رقم کے عوض فروخت کردی جاتی ہیں،اس سال بھی عید کے موقع پر نئے کرنسی نوٹوں کی وافر مالیت بازار میں فروخت کی جارہی ہے۔ بڑے پیمانے پر نئے کرنسی نوٹ مارکیٹ میں آنے سے بلیک مارکیٹ کا ریٹ گر گیا،10روپے مالیت کی گڈی 100روپے، 20روپے مالیت کی گڈی 150روپے جبکہ 50اور 100روپے مالیت کے کرنسی نوٹوں کی گڈی 200سے 250روپے اضافی قیمت پر فروخت کی جارہی ہے،گزشتہ سا ل کے مقابلے میں نئی کرنسی 100سے 150روپے کم قیمت پر فروخت ہورہی ہے۔ڈیلرز کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں نئے کرنسی نوٹوں کا کاروبار 20سے 30روپے فی گڈی کمیشن پر کیا جاتا ہے اصل فائدہ وہ سرکاری ملازمین اور عملہ اٹھارہے ہیں جو بلیک مارکیٹ میں لاکھوں روپے مالیت کے کرنسی نوٹ فروخت کررہے ہیں۔
کرنسی نوٹ
م