دوران حمل خواتین کو ڈپریشن کی شکایت ہوسکتی ہے،نئی تحقیق
نیویارک(این این آئی)سائیکولیجیکل اسسمنٹ جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ دوران حمل خواتین متعدد جسمانی و جذباتی تبدیلیوں سے گزرتی ہیں۔اس دوران جسمانی تبدیلیوں کی جانب ان کا منفی رویہ بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائیکولیجیکل اسسمنٹ جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہاگیاکہ جسمانی تبدیلیوں کے حوالے سے حاملہ خواتین کے احساسات سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے پیٹ میں موجود بچے کے ساتھ تعلق کس حد تک بہتر ہوسکتا ہے اور بچے کی پیدائش کے بعد جذباتی صحت کیسی ہوسکتی ہے۔انگلینڈ کی یونیورسٹی آف یارک سے منسلک جسمانی ساخت کی ماہر نفسیات کا کہنا تھا کہ خواتین بچے کی پیدائش کے دوران اور اس کے بعد بھی اپنی ظاہری جسمانی ساخت کو لے کر مسلسل دباؤ کا شکار رہتی ہیں،اسی لیے اس بات کو یاد رکھنا ضروری ہے کہ حمل کے دوران صرف ماں اور بچے کی جسمانی صحت کا ہی خیال نہ رکھا جائے بلکہ خواتین کی جذباتی صحت کے بارے کا بھی خاص خیال رکھا جائے-
، جذباتی صحت ہی ہمیں یہ اہم معلومات فراہم کرسکتی ہے کہ بطور ایک نئی ماں عورت طویل مدتی تناظر میں کس طرح کا ردِ عمل پیش کرسکتی ہیں