سیاحتی مراکز بھی کھل گئے!
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے خود مدافعتی نظام ہی پر عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا گیا اور وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت اور عوام کی بہبود کے حوالے سے لاک ڈاؤن ممکن نہیں ہے۔ کمیٹی نے نہ صرف ہفتے میں پانچ روز پیر سے جمعہ تک معمول کے کاروبار کی اجازت دی، بلکہ وزیراعظم نے سیاحت پر عائد پابندی بھی ختم کر دی اور یہ عمل صوبوں کی صوابدید پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ ایس او پیز(معیار کار) بنا کر اجازت دیں۔ وزیراعظم کے مطابق یہی چار ماہ سیاحت اور سیاحتی مراکز کے رہنے والوں کے روزگار کے لئے اہم ہیں۔ انہوں نے خیبرپختونخوا اور گلگت، بلتستان کی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ مل بیٹھ کر فیصلہ کریں۔جہاں تک سیاحت کا تعلق ہے تو بلاشبہ یہ چار ماہ اہم ہیں اور صاحب ِ حیثیت لوگ بے چین بھی ہیں۔اِس حوالے سے گلگت،بلتستان اور خیبرپختونخوا کے علاوہ بلوچستان اور پنجاب بھی سیاحت سے مستفید ہوتے ہیں اور یوں اب ان سب کو معیار کار(ایس او پیز) بنانا ہوں گے۔اِس سلسلے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کہ ہمارے سیاحتی مقامات پر حفظانِ صحت کی وہ سہولتیں موجود نہیں، جو بڑے شہروں میں ہیں،اِس لئے یہ بھی سوچنا ہو گایہ صوبے اور انتظامیہ سیاحتی مقامات کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوسٹ بنا کر ٹیسٹنگ کا نظام بنا سکتی ہیں۔ اللہ سے خیریت کی دُعا اور شہریوں سے خود حفاظتی عمل کی درخواست ہی کی جا سکتی ہے۔