جامعات میں وائس چانسلرز کی آسامیوں پر نئے وی سی تعینات کئے جائیں، فپواسا
پشاور (سٹی رپورٹر)فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز ایکڈیمیک سٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) نے وائس چانسلرز کی توسیع کومسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جامعات میں وائس چانسلرز کی مشتہر اسامیوں پر فوری نئے وائس چانسلرز کی تعینات کیے جائیں تاکہ جامعا ت میں جاری بحران کو نمٹایا جا سکے اور طلبہ کا کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکیں جبکہ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری کی اپنی اہلیہ کیلئے توسیع سے گریز کرنا چاہئے کیوں یہ مفادت سے تصادم کے ذمرے میں اتا ہے اور اگر کسی بھی وائس چانسلر کو توسیع دی گئی تو اسکی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی اور ائندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تمام جامعات کے اسیو سی ایشنز کا اجلاس اگلے ہفتہ بلایا گیا ہے فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز ایکڈیمیک سٹاف ایسو سی ایشن (فپواسا)کے صدر پروفیسر ڈاکٹر سرتاج عالم کے مطابق معات کے وائس چانسلرز کے مدت ملازمت میں کسی بھی بنیاد پرمجوزہ توسیع کو رد کرتے ہیں کیونکہ خیبر پختونخواہ کے ایکٹ 2012 ترمیم شدہ 2016 کے مطابق وائس چانسلرز کے مدت ملازم میں توسیع غیر قانونی ہے۔ اور اس کو فپواسا کسی طور پر قبول نہیں کرتی۔ ڈاکٹر سرتاج عالم نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تقرری میں اقربا پروری کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ حکومت کو یا تو گورنر خیبر پختونخواہ کے پرنسپل سیکریٹری نظام الدین کو اپنے عہدے پر سے ہٹانا چاہئے تھا اور یا ان کے اہلیہ کو وومن یونیورسٹی مردان کے وائس چانسلر کے پوزیشن پر تعینات نہیں کرنا چاہئے تھا کیونکہ یہ عین تصادم مفادات کے زمرے میں آتا ہے۔اور یہ عجیب اتفاق ہے کہ اب اس کے وائس چانسلرشپ میں غیر قانونی توسیع کے لئے جواز بنائیں جارہے ہیں ڈاکٹر سرتاج عالم نے حکومت سے بھرپور مطالبہ کیا کہ تمام وائس چانسلرز کے زیر غور مدت ملازمت میں توسیع کا منصوبہ فوری طور پر ختم کیا جائے اور وائس چانسلرز کے مشتہر شدہ آسامیوں کو فوری طور پر نئے وائس چانسلر کی تعیناتی کی جائے اور اسی دوران پرو وائس چانسلرز کو اختیارات سونپ دی جائیں تاکہ جامعات میں انے والی نسلوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کے سفر پر گامزن کیا جائے بصورت دیگر بھرپور احتجاج کیا جائے گا