وہ پاکستانی کمپنی جس نے بنگلہ دیش سے آنے والی کورونا کی مہنگی ترین دوائی پاکستان میں بنانے کا اعلان کردیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) فارما سیوٹیکل کمپنی فیروز سنز کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ان کی کمپنی نے بنگلہ دیش سے کورونا کی کوئی دوائی امپورٹ نہیں کی۔
واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا پر ایک پیغام گردش کر رہا ہے جس میں ایک غیر لائسنس یافتہ دوائی کو مبینہ طور پر کورونا وائرس کی ویکسین بتایا گیا ہے ، یہ دوائی بنگلہ دیش سے منگوائے جانے کی بات ہورہی ہے ، میسج میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا کی اس دوائی کی ایک ڈوز 20 ہزار روپے ہے اور کورونا کے ایک مریض کے علاج پر 2 لاکھ 20 ہزار روپے خرچ ہوں گے۔
فیروز سنز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس قسم کے پیغامات میں ان کی کمپنی کا بھی نام استعمال کیا جارہا ہے۔ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بنگلہ دیش سے درآمد ہونے والے کسی علاج کا حصہ نہیں ہیں۔ یہ بھی واضح رہے کہ پاکستان میں ڈریپ کی منظوری کے بغیر کسی بھی دوائی کے استعمال کا لائسنس جاری نہیں ہوتا اور فیروز سنز ایسی کسی بھی دوائی سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے جس کو ڈریپ نے منظور نہ کیا ہو۔
فیروز سنز کمپنی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ Remdesivir گی لیڈ سائنس کی پراڈکٹ ہے، جس کے ایمرجنسی استعمال کی امریکی اتھارٹی ایف ڈی اے نے یکم مئی کو اجازت دی تھی، فیروز سنز Gilead sciences کی لائسنس یافتہ کمپنی ہے جو remedisivir کی پاکستان میں تیاری کو یقینی بنائے گی۔