دوسرے ملک میں نشہ بحالی مرکز جانے والی خاتون کو پہلی ہی رات قتل کرکے لاش ٹکڑے ٹکڑے کردی گئی

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جو منشیات کی بحالی کے مرکز میں علاج کے لیے میکسیکو گئی تھی، کو مبینہ طور پر قتل کر کے اس کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا۔
مقامی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے وائس نیوز نے بتایا کہ 35 سالہ سیلیا ینیل کاسٹانیڈا کو اس کے رشتہ دار امریکہ سے واپس آنے کے بعد بحالی مرکز لے گئے، جہاں وہ گزشتہ 10 سالوں سے رہ رہی تھی۔ مونارک ری ہیب سنٹر میں اپنی پہلی رات کے دوران اس نے نشے کی طلب ہونے پر ہنگامہ کیا اور بحالی سنٹر کے دونوں مالکان پر حملہ کردیا۔ بحالی مرکز کے مالکان جن کی شناخت ڈیانا پاولا اور کلاڈیا روبی کے نام سے ہوئی، نے جوابی کارروائی میں خاتون کو مار ڈالا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے چھپانے کی کوشش کی۔
پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس کو بحالی مرکز میں ایک دھاتی ردی کی ٹوکری ملی جس میں سیاہ اور سفید پاجامہ اور ایک خاتون کی چپل خون سے رنگی ہوئی تھی۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جب انہوں نے جائیداد میں مزید تفتیش کی تو بحالی مرکز کے مالکان نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔