یوسی 92کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، اہل علاقہ تنگ
لاہور (چوہدری حسنین+بابر بھٹی/ الیکشن سیل) پانی کا نہ آنا، گیس، بجلی غائب، روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار، ناقص سیوریج، روڈ کے اونچا ہونے کی وجہ سے پانی کا گلیوں میں آجانا5 برسوں میں بھی UC-92 ملتان روڈ سوڈھی وال کے رہائشیوں کی حالت نہ سنور سکی۔ ”روزنامہ پاکستان“ کی طرف سے کئے گئے سروے میں لوگ سیاسی لیڈروں پر برس پڑے اور حکومت کا مسائل سے آنکھیں چرانے پر ذکر عام کرنے لگے۔ محمد اسحاق اور خالد نے بتایا کہ روڈ جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ پانی نہیں آتا، گلیوں میں صرف دو تین سٹریٹ لائٹس ہیں اور وہ بھی نہیں جلتی تو ہمارے لیڈروں نے ہمیں پانچ سالوں میں مسائل کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ اب کس منہ سے ووٹ مانگنے آئیں گے انتخابات کے دنوں میں سبز باغ دکھاتے ہیں اور کامیاب ہونے کے بعد کبھی ہمارے جنازوں پر بھی نہیں آئے اور جب کسی کام کیلئے جاتے ہیں تو ہمیں پہچانتے تک نہیں۔ احسان الہٰی اور عامر نے کہاکہ سیوریج ناقص ہے نالا ہر وقت بند رہتا ہے کبھی صفائی والا نہیں آیا اور نکاسی آب ہمارے لئے بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور آنے والے انتخابات میں ہمارا سب سے بڑا مطالبہ پانی کی نکاسی بہتر بنانے کا ہوگا اور صفائی والے بالکل نہیں آتے ہم لوگ خود اپنی گلیوں اور گٹروں کی صفائی کرتے ہیں۔ عاصمہ اور علی زاہد نے بتایا کہ روڈ اونچا بنانے کی وجہ سے سارا پانی گلیوں میں جمع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ہم لوگ گھروں سے نہیں نکل سکتے اور بیماریوں کا فقدان ہے۔ سلیم نے بتایا کہ سڑک میں یوٹرن نہیں بنایا گیا، یتیم خانہ چوک سے مڑنا پڑتا ہے جو یہاں سے کافی دور ہے تو ان کو چاہیے تاکہ قریب قریب یوٹرن بنائے تاکہ ہم لوگوں کا فیول اور ٹائم ضائع ہونے سے بچ جاتا۔