ملک ریاضبیٹے سمیت اراضی کیس سے بری

ملک ریاضبیٹے سمیت اراضی کیس سے بری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ثناءنیوز)راولپنڈی کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے 1401 کنال اراضی سیکنڈل کیس میں بحریہ ٹاﺅن کے سابق سربراہ ملک ریاض اور ان کے صاحبزادے علی ریاض کا نام خارج کرنے کی استدعا منظورکرلی دونوں اطراف کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سنا دیا اور دونوں کو بری کردیا جبکہ دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی جاری رہے گی ۔ احتساب عدالت کے جج چودھری عبدالحق نے نیب کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔ نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ 1401 کنال اراضی ریفرنس کیس میں سے ملک ریاض اور علی ریاض کا نام خارج کردیاجائے کیونکہ ان دونوں کے خلاف کیس میں کوئی براہ راست ثبوت نہیں ۔ اس لیے ان کو بری کردیا جائے نیب نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے از سر نو انکوائری میں دونوں ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آئے دونوں محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے چار انکوائریوں میں بھی بے گناہ قرار پا چکے ہیں اس بنا پر عدالت نے دونوں کو بری کردیا سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ملک ریاض نے کہا کہ جن لوگوں نے ان پر الزام لگایا وہ انہیں معاف کرتے ہیں اور ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ باعزت بری ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ عدالت نے اس کیس میں رضوان پٹواری کی جانب سے پلی بارگین کی درخواست منظور کرلی رضوان پٹواری نے دو کروڑ 30 لاکھ روپے کا ڈیمانڈ ڈرافٹ جمع کروا دیا جس کے بعد عدالت نے رضوان پٹواری کی پلی بارگین کی درخواست قبول کر لی عدالت نے ملک رضوان کو فوری طورپر رہا کرنے کاحکم دے دیا جبکہ عدالت نے اسے دس سال کے لیے کوئی بھی عہدہ حاصل کرنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔
ملک ریاض

مزید :

صفحہ اول -