برطانیہ میں پاکستانیوں کی’ شامت‘ آگئی ،دھڑا دھڑ بلک بدری، غیر ملکی بھی پاکستان منتقل
لندن (بیورورپورٹ)پاکستان اور برطانیہ کے غیر اعلانیہ سمجھوتے کے تحت موجودہ حکومت کے آخری چند یوم کے دوران برطانیہ میں پاکستانی پناہ گزینوں کی پکڑ دھکڑ میں بے تحاشااضافہ ہو گیا ہے ۔ برطانیہ کے مختلف شہروں سے ہر ہفتے چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ہزاروں پاکستانی پناہ گزینوں اور طالب علموں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔بیرسٹر ملک امجد نے بتایا کہ پہلے کسی کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے ایک لمبا پراسس تھا مگر اب ان افراد کو اپیل کا حق بھی نہیں دیا جا رہا ‘ پاکستان سے طالب علموں کو اعلی تعلیم کے نام پر جس قدر برطانیہ میں لوٹا جا رہا ہے اتنا کسی اور ملک میں نہیں ‘ برطانوی وزیر اعظم ہندوستان جا کر ان سے طالب علم برطانیہ بجھوانے کی استدعا کرتے ہیں مگر ہندوستان نے برطانیہ میں طالب علموں کے ساتھ ناروا رویہ کی وجہ سے انکار کر دیا ہے لیکن پاکستان حکومت کی چشم پوشی کی وجہ سے وسیع پیمانے پر طالب علم برطانیہ میں لٹ رہے ہیں ‘پانچ ہزار پانچ سو کالج اسی وجہ سے بند ہو گئے ‘کالج مالکان فیس لیکر بھاگ جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ غیر قانونی ہو جاتے ہیں پکڑ دھکڑ میں پنجابی بولنے والا پنجاب ‘ سندھی بولنے والے سندھ ‘ اور پشتو بولنے والا سرحد جا رہا ہے اس عمل کے دوران غیر ملکی بھی پاکستان پہنچ رہے ہیں ۔حکومت پاکستان کو اس طرف دینے کے علاوہ برطانوی حکومت پر زور دے کے وہ پاکستانیوں کی وسیع پیمانے پر بیدخلی کو روکے ۔