دفتر میں ساتھ کام کرنے والوں نے ہی نوجوان لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا، کیا دھوکہ دے کر پھنسایا؟ ایسا طریقہ کہ سن کر کوئی بھی لڑکی پریشان ہوجائے

دفتر میں ساتھ کام کرنے والوں نے ہی نوجوان لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ ...
دفتر میں ساتھ کام کرنے والوں نے ہی نوجوان لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا، کیا دھوکہ دے کر پھنسایا؟ ایسا طریقہ کہ سن کر کوئی بھی لڑکی پریشان ہوجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں خواتین کی عصمت دری کا جرم محض پسماندہ طبقات کی خواتین تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے اچھے عہدوں پر فائز خواتین کی عزت بھی محفوظ نہیں رہی۔ پونے شہر کی ایک بڑی آئی ٹی کمپنی میں ملازمت کرنے والی ایک 24 سالہ سافٹ ویئر انجینئر بھی جنسی درندگی کا نشانہ بن گئی ہے، اور مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ اس کی عزت سے کھیلنے والے پانچ اوباش کوئی اجنبی نہیں بلکہ اسی کے دفترمیں کام کرنے والے ساتھی تھے۔ 

اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کمپنی کی طرف سے ہفتے کی شام ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ لڑکی کے ایک ساتھی نے تقریب میں شرکت کے لئے اسے گھر سے لینے کی پیشکش کی تھی، لیکن جب یہ دفتر کی طرف رواں دواں تھے تو اس نے تقریب کے آغاز میں تاخیر کا بہانہ بنا کر ایک ریسٹورنٹ کا رخ کر لیا۔ لڑکی نے آئس ٹی کے دو کپ پئے، جسکے بعد اس پر غنودگی طاری ہونے لگی، لیکن اس کا ساتھی اسے گھر چھوڑنے کی بجائے اپنی ایک خاتون ساتھی کے فلیٹ پر لے گیا۔ اس فلیٹ میں اس کے پانچ اور دوست بھی موجود تھے، جنہوں نے اجتماعی طور پر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ تقریباً رات اڑھائی بجے ہوش میں آئی تو جسم میں شدید تکلیف محسوس کررہی تھی۔ اسے فلیٹ پر لانے والا نوجوان ہی اسے گھر چھوڑنے گیا۔ جب لڑکی کے والدین کو صورتحال تشویشناک محسوس ہوئی تو انہوں نے پولیس کو اطلاع کردی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے پانچوں مردوں اور ان کی خاتون ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والے تمام چھ افراد متاثرہ لڑکی کے ساتھ اس کے دفتر میں کام کرتے تھے، اور سب اعلٰی تعلیم یافتہ ہیں۔

مزید :

انسانی حقوق -