ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کیخلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے 30 روز میں جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے 30 روز میں جواب طلب کرلیا ہے۔ مسٹر جسٹس انوار الحق نے درخواست گزار مقامی شہری ذکاء الدین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل رضوان ذکاء گل نے دلائل دئیے کہ ابتدائی تفتیش کی بجائے براہ رست مقدمات کے اندراج کا طریقہ کار آئین اور قوانین کی روح کے خلاف ہے۔انہوں نے کیسوں سے متعلق ڈیٹا عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 154 کے تحت جھوٹے مقدمات کے اندراج میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔پولیس کی تفتیش میں اکثر مقدمات میں ملزمان کو بے گناہ قرار پاتے ہیں۔درخواست گزار کے خلاف بغیر تحقیق 22 جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ،اس ذہنی اذیت سے جیل میں ہی جواں سال بیٹا شعیث احمدفوت ہوگیا،عدالت حکومت کو دیگرممالک کی طرزپر مقدمہ درج کرنے سے قبل تفتیش کا نظام رائج کرنے کے لئے قانون سازی کا حکم دے۔فاضل جج نے ریمارکس دئیے کہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔