’پولیس فاحشاﺅں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرسکتی ہے‘ ایسا قانون منظور کہ سن کر آپ کا منہ کھلا کا کھلا رہ جائے گا
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ملزم ہو یا مدعی، پولیس کا کام اسے تحفظ دینا اور انصاف پر مبنی تفتیش کرنا ہوتا ہے لیکن آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ امریکہ جیسے ’مہذب‘ملک کی ایک ریاست ایسی بھی ہے جہاں پولیس کو زیرحراست جسم فروش خواتین کے ساتھ تعلق استوار کرنے کی اجازت ہے اور اس حرکت پر ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروایا جا سکتا۔ برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق یہ استثنیٰ امریکی ریاست مشی گن کی پولیس کو حاصل ہے۔ مشی گن پولیس کے آفیسرز جس جسم فروش خاتون سے تفتیش کر رہے ہوں انہیں اس کے ساتھ جسمانی تعلق استوار کرنے کی قانوناً اجازت دی گئی ہے ، چنانچہ بعدازاں متاثرہ خواتین ان کے خلاف مقدمہ بھی درج نہیں کروا سکتیں۔
’میں آئینی امور کی ماہر ہوں لیکن اب وکالت چھوڑ کر جسم فروشی کا پیشہ اپنالیا ہے کیونکہ۔۔۔‘ خاتون وکیل نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر تمام وکیلوں کے گال شرم سے لال ہوجائیں
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف مشی گن لاءسکول کے ہیومن ٹریفکنگ کلینک کی ڈائریکٹر بریجٹ کیرمشی گن اسمبلی کے رکن گیری گلین کے ساتھ مل کر ایک بل تیار کرنے میں لگی ہوئی ہیں جس کی منظوری کے بھی مشی گن پولیس کو حاصل یہ استثنیٰ ختم ہو جائے گا۔مشی گن ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے مس کیر کا کہنا تھا کہ ”مجھے پولیس کے اس استثنیٰ کا دو سال قبل علم ہوا جب ریاست ہوائی میں اس استثنیٰ کو ختم کیا جا رہا تھا۔ ہیومن ٹریفکنگ کمیونٹی سے وابستہ کئی لوگ مشی گن پولیس کو تاحال حاصل اسثنیٰ پر شدید پریشان ہیں۔ لہٰذا یہاں بھی قانون میں تبدیلی لاکر اس استثنیٰ کو ختم کیا جانا چاہیے۔“