سینیٹ الیکشن، ہارس ٹریڈنگ میں ’’پارسا‘‘ جماعتیں شامل، مسلم لیگ(ن) واضح اکثریت سے جیتے گی: ارکان اسمبلی

سینیٹ الیکشن، ہارس ٹریڈنگ میں ’’پارسا‘‘ جماعتیں شامل، مسلم لیگ(ن) واضح ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک ابرار نے کہا ہے کہ حکومت کسی کے سامنے بے بس نہیں ہوئی نیب کی کارروائی کرنا اپنی جگہ درست مگر قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ حکومتیں کسی کے سامنے بے بس نہیں ہوتیں اور نہ ہی حکومت بے بس ہے ۔قانون سب کے لئے ایک ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارروائی کرنا اپنی جگہ درست ہے مگر قانون کے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے مسلم لیگ نے کوئی کرپشن کی ہے اور نہ ہی ان کے دامن پر کوئی داغ ہے ۔مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہارس ٹریڈنگ نہیں صوبوں میں ہورہی ہے‘ جن لوگوں کو سینٹ میں ووٹ کی زیادہ ضرورت ہے وہ ہارس ٹریڈنگ کررہے ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی مولانا محمد جمال الدین نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ان پر مشکل مرحلہ آیا مگر پھر بھی مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ثابت قدم رہے۔ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سینٹ انتخابات میں واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی‘ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا‘ سینٹ برائے فروخت نہیں ہونا چاہئے۔ تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی شفقت محمود نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں‘ سینٹ کے انتخابات کو براہ راست ہونا چاہئے ‘ نیب نے جو احتساب کا عمل شروع کیا ہے اس کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گا۔تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جمہوری قوتوں نے ہی اداروں کو مضبوط نہیں ہونے دیا جس سے جمہوریت کمزور ہوئی‘ سینٹ کی نشستوں میں خرید و فروخت قابل مذمت ہے‘ اس سوداگری میں بڑی بڑی پارسا جماعتیں بھی شامل ہیں جو زہد و تقویٰ کی دعویدار ہیں‘ ان جماعتوں کی تعداد انتہائی کم ہے اور اسمبلی میں تعداد دو اور تین ہیں لیکن انہوں نے اپنی پارٹی کے لوگوں کو سینٹ کے ٹکٹ کیلئے لاکھڑا کیا ہے انہیں علم ہے کہ وہ اپنی سیٹ جیتنے کیلئے خرید و فروخت کریں گے جس سے جمہوریت بدنام ہوتی ہے ۔

مزید :

صفحہ آخر -