”ن لیگ نے فاٹا میں ایک ووٹ 25 سے 30 کروڑ کا نہیں بلکہ اتنے پیسوں کا خریدا ہے“ کتنے پیسوں کا ایک ووٹ بکا؟ جان کر آپ گنتی بھول جائیں گے، انتہائی حیران کن دعویٰ سامنے آگیا

”ن لیگ نے فاٹا میں ایک ووٹ 25 سے 30 کروڑ کا نہیں بلکہ اتنے پیسوں کا خریدا ہے“ ...
”ن لیگ نے فاٹا میں ایک ووٹ 25 سے 30 کروڑ کا نہیں بلکہ اتنے پیسوں کا خریدا ہے“ کتنے پیسوں کا ایک ووٹ بکا؟ جان کر آپ گنتی بھول جائیں گے، انتہائی حیران کن دعویٰ سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں جب بھی سینیٹ الیکشن ہوتا ہے تو ہارس ٹریڈنگ بھی بڑھ چڑھ کر کی جاتی ہے اور ایک ایک ووٹ کروڑوں روپے میں خریدا جاتا ہے لیکن اس بار تو ووٹوں کے ریٹ نے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامدالحق نے الزام عائد کیا ہے کہ ن لیگ نے فاٹا میں ووٹ خرید کر پیسے کی منڈی لگالی ، ہر ووٹر کو 32 کروڑ روپے دیے جارہے ہیں۔فاٹا کے 6 ارکان اسمبلی نے اپنا گروپ بنا رکھا ہے اور اس ٹولے میں گل آفریدی، جی جی جمال، بسم اللہ خان،ناصر آفریدی، بلال رحمان اور ساجد طوری شامل ہیں۔ فاٹا سے ہدایت اللہ، ہلال رحمان،مرزا آفریدی اور شمیم آفریدی سینیٹرز منتخب ہوں گے۔

سینیٹ الیکشن ، 52 نشستوں کیلئے چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں پولنگ جاری
واضح رہے کہ فاٹا سے قومی اسمبلی کے 12 ارکان مل کر 4 سینیٹرز منتخب کرتے ہیں اس لیے سینیٹ الیکشن میں ہر بار ان ارکان کا ریٹ سب سے زیادہ لگایا جاتا ہے۔ فاٹا میں سینیٹ انتخابات میں یہ روایت چلی آرہی ہے کہ 6 ارکان مل کر اپنا گروپ بنالیتے ہیں اور 4 سینیٹرز کو ووٹ ڈال کر انہیں منتخب کرادیتے ہیں، یہ 6 ووٹ پڑنے کے بعد باقی لوگوں کے ووٹ بے معنی ہوجاتے ہیں اور اس بار بھی ہارس ٹریڈنگ میں ریٹ بڑھانے کیلئے یہی روایت برقرار رکھی گئی ہے۔ 2015 میں بھی الزام لگا تھا کہ فاٹا کے ارکان کا ایک ووٹ 25 کروڑ روپے سے زائد میں خریدا جا رہا ہے۔