جماعت اسلامی پر پابندی ناقابل قبول ،مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی زمین کو جیل خانہ مت بنائے،ہاتھوں میں ننگی تلواریں اٹھانے والوں کو لگام کیوں نہیں ڈالی جاتی:محبوبہ مفتی

جماعت اسلامی پر پابندی ناقابل قبول ،مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی زمین کو جیل ...
جماعت اسلامی پر پابندی ناقابل قبول ،مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی زمین کو جیل خانہ مت بنائے،ہاتھوں میں ننگی تلواریں اٹھانے والوں کو لگام کیوں نہیں ڈالی جاتی:محبوبہ مفتی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیر کی سابق کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کی حمایت میں ڈٹ گئیں،جموں کشمیر کی زمین کو جیل خانہ مت بنائیں ، پابندی کو بھارتی انتقام گیری قراردے دیا ،بارڈرز پر بھی مصیبت ہے اور ہمارے اندر بھی مصیبت ہے ،اس طرح سیاسی سرگرمیوں اورنظریات اورسوچ کو نہیں دبایا جاسکتا ،ہاتھوں میں ننگی تلواریں اٹھانے والوں کو لگام کیوں نہیں ڈالی جاتی ہے انھوں نے حریت رہنماؤں کی نظربندیوں اور گرفتاریوں کی بھی مذمت کی ہے۔

سری نگر میں  ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ وادی میں انتقام گیری کا ماحول ہے جس میں جوانوں کو پکڑا جا رہا ہے،بالخصوص جماعت اسلامی جوایک سوشل و سیاسی جماعت ہے سے جس طرح سے انتقام لیا جا رہا ہے اور کارکنان کی جس طرح سے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں یہ  انتقامی کارروائی ہے،جماعت اسلامی کی خدمات نمایاں ہیں،ان کے سکولز سے پوزیشن ہولڈرز بچے نکلتے ہیں،یہ جماعت فلاحی کام اور دیگر سوشل ورک بھی کرتی ہے اور یہ آج کی بات نہیں ہے ،گاؤں گاؤں جماعت اسلامی سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں،یہ نہیں ہو سکتا کہ ان کو پکڑ کر بند کر دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک خیال ہے ،جماعت اسلامی ایک نظریہ ہے،میں نہیں سمجھتی کہ آپ کسی نظریہ کو پکڑ کر بند کر سکتے ہیں،بھارت جس طرح سے یہ کر رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ہمارے بارڈرز پر بھی مصیبت ہے اور ہمارے اندر بھی مصیبت ہے،بارڈرز پر جنگ جیسا ماحول ہے، گذشتہ روز  ہمارے علاقے  پونچھ میں تین چار شہری شہید ہو گئے،آج یہاں وادی میں جو معمول بنا ہوا ہے اور  جس طرح سے جماعت اسلامی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،فلاحی اور لوگوں کی مدد کرنے والی جماعت پر پابندی عائد کرتے ہوئے جس طرح اس کے کارکنان کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اس کے بہت خطرناک نتائج برآمد ہوں گے،آپ کسی نظریہ کو قید کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ کبھی قید نہیں ہو سکتا،ہم ایک جمہوری ملک میں رہتے ہیں جہاں جمہوری نظام ہے جہاں نظریات کی جنگ ہوتی ہے،میں نے پہلے بھی کہا کہ آپ کے پاس اگر کوئی اچھا نظریہ ہے تو اس کو لے کر جنگ کریں۔

انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی زمین کو جیل خانہ مت بنائیں،ہم نے بی جے پی کو نکیل ڈال کر رکھی ہوئی تھی، ہم نے ان کو یہ من مانی نہیں کر دی جو وہ آج کر رہے ہیں،بد قسمتی یہ ہے کہ آج کوئی ان کو روکنے والا نہیں ہے، وادی میں آج ایسا ماحول بنایا گیا ہے کہ لوگوں کو جتنا مارو،تشدد کرو کوئی پوچھنے والا نہیں،یہ تشدد انتہائی افسوس ناک ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ جماعت اسلامی پر لگائی گئی پابندی کو ختم کیا جائے اور جماعت اسلامی جموں کشمیر کے جتنے بھی سکولوں کو بند کیا گیا ہے ،ان کو فورا کھولا جائے ان پر پابندی ختم کی جائے تاکہ ان میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیں یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں،سکولوں پر لگائی گئی پابندی انتہائی افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ پابندی لگانی ہے تو ان پر لگائیں جو ننگی تلواریں لیے پھر رہے ہیں،ہمارے ہاں تو کوئی بھی ننگی تلواریں لے کر نہیں گھومتا،میر واعظ عمر فاروق پر پابندی لگانا انتہائی افسوس ناک ہے۔