خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس، سپیکر کے رویہ کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج پھر شروع
پشاور(نیوز رپورٹر) خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے سپیکر مشتاق احمد غنی کی صدارت میں شروع ہوا،وقفہ سوالات کے آغاز ہی سے اپوزیشن ارکان نے سپیکر کے رویئے کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اپنے سیٹوں سے کھڑے ہوکر ڈیسک بجاتے ہوئے شور شرابا شروع کیا ارکان اسمبلی عنایت اللہ خان،فیصل زیب،سردار اورنگزیب نلوٹھا،ریحانہ اسماعیل،سراج الدین خان،نگہت اورکرزئی،حاجی بہادر خان،سردار حسین بابک اور صاحبزادہ ثناء اللہ نے سپیکر مشتاق احمد غنی کے پکارنے کے باوجود محکمہ بلدیات،محکمہ آبنوشی،محکمہ ہاؤسنگ اور محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق اپنے سوالات ایوان میں پیش نہیں کئے جو سپیکر نے لیپس کردیئے،اپوزیشن کے نثار احمد خان اور نگہت اورکزئی اور بادشاہ صالح ہتھوڑے سے ڈیسک بجاتے رہے جبکہ انہوں نے سیٹیاں بھی بجائیں اپوزیشن کے احتجاج اور شور شرابے کے دوران خاتون رکن شاہدہ اوررکن اسمبلی حافظ الدین کے توجہ دلاؤ نوٹسز بھی پیش نہ ہوسکے سپیکر مشتاق احمد غنی نے حکومتی خواتین ارکان کو قرار داد پیش کرنے کیلئے فلور دیا ور شور شرابے میں ایوان نے قراردادوں کی منظوری دے دی ایوان نے رکن اسمبلی بابر سلیم سواتی اور رکن عبدالسلام کی پیش کردہ قرا داد میں بھی منظور کرلی صوبائی وزیر قانون سلطان محمد نے وزیر آبپاشی کی جانب سے خیبر پختونخوا واٹر بل مجریہ 2020ء ایوان میں پیش کیا سپیکر مشتاق احمد غنی نے اجلاس پیر 16 مار چ 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔
پختونخوا اسمبلی