آپ کرونا وائرس سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ ماہرین کے مشورے جانئے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایچ آئی وی اور وائرل انفیکشنز کی مارکیٹ میں دستیاب ادویات سے اگرچہ کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے تاہم تاحال یہ لاعلاج ہی ہے، چنانچہ فی الوقت احتیاطی تدابیر ہی اس وباءکا واحد علاج ہیں۔ ماہرین نے کئی ایسی تدابیر بتا رکھیں ہیں جن پر عمل کرکے خود کو کورونا وائرس سے حتی الامکان محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق دن میں کئی بار اچھی طرح صابن سے ہاتھ دھونا ایک ایسی نصیحت ہے جو ماہرین کورونا وائرس سے بچنے کے لیے تسلسل سے کر رہے ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ بار بار ہاتھ دھونے سے کورونا جیسے وبائی وائرس لاحق ہونے کا خطرہ 54فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ چنانچہ دن میں متعدد بار اچھی طرح ہاتھ دھونا کورونا وائرس سے بچنے کے لیے بہترین احتیاطی تدبیر ہے۔
دوسری تدبیر ماہرین نے یہ بتائی ہے کہ جب تک کورونا وائرس کا خطرہ منڈلا رہا ہے تب تک پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال ہرگز مت کریں۔ جو لوگ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کریں گے انہیں وائرس لاحق ہونے کا خطرہ 6گنا زیادہ ہو گا۔ ان دنوں میں گھر پر رہنا سب سے بہترین ہے لیکن اپنے باہر گھومنے والے فیملی ممبرز اور دوستوں وغیرہ سے بھی محتاط رہنا ہو گا کہ کہیں وہ باہر سے وائرس گھر میں نہ لے آئیں۔ جو دوست باہر سے آئے اس سے مصافحہ کرنے، گلے ملنے یا بوسہ دینے سے گریز کریں۔ کوشش کریں کہ وہ آپ کے پاس جب آئے تو پہلے اس کے ہاتھ دھلوائیں اور یہ مشاہدہ کریں کہ اس میں کھانسی یا دیگر ایسی علامات تو نہیں جن سے کورونا وائرس کا شائبہ ہوتا ہو۔ ماہرین نے تو یہاں تک نصیحت کی ہے کہ کورونا وائرس کے خطرے کے دنوں میں اگر آپ دوستوں سے دور سے ہیلو ہائے پر ہی اکتفا کریں تو سب سے اچھا ہے۔
ماہرین کے مطابق اپنے کپڑوں، تولیے اور دیگر چیزوں کو 40سے 60ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی سے دھوئیں۔ اس سے کپڑوں وغیرہ پر لگے وائرس اور جراثیم مر جائیں گے۔ اگر آپ ہائی ہیٹ پر 28منٹ کے لیے ڈرائیر استعمال کرتے ہیں تو بھی وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ گھر میں کھانے پینے کی ایسی اشیاءکافی مقدار میں رکھ لیں جو کئی دن تک محفوظ رہ سکتی ہیں تاکہ آپ کو بار بار باہر نہ جانا پڑے۔ تاہم ایسی چیزیں ذخیرہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں جو جلد خراب ہو جاتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اب تک کورونا وائرس سے متعلقہ اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ یہ عمررسیدہ افراد کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ ایک طرف عمررسیدہ افراد زیادہ اس کا شکار ہوتے ہیں اور دوسرے بوڑھے لوگوں میں اس وائرس سے مرنے کی شرح بھی نوجوانوں کی نسبت10گنا زیادہ ہے۔ چنانچہ عمررسیدہ افراد اور بچوں کے لیے اس حوالے سے خاص احتیاط برتیں۔ اگر آپ میں یا آپ کے گھر کے کسی فرد میں کھانسی، بخار اور فلو جیسی علامات ظاہرہوتی ہیں تو فوری طور پر ٹیسٹ کروائیں، کیونکہ کورونا وائرس کے مریض کی بروقت تشخیص سے اس کے بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ آپ جتنا تاخیر سے ڈاکٹر کے پاس جائیں گے، ایک طرف یہ آپ کے لیے خطرے کا باعث ہو گا اور دوسری طرف آپ اپنے ساتھ کئی دوسرے لوگوں کو بھی اس میں مبتلا کر دیں گے۔