پیپلزپارٹی کےرہنما نبیل گبول اور چیئرمین فشریز کے درمیان معاملہ طول پکڑ گیا ،ایک دوسرے پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے فش ہاربر پر قائم غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری کے مالک کی سرپرستی میں تمام حدیں پار کر دیں،سردار لطیف کھوسہ کے ڈیفنس میں واقع بنگلے میں داخل ہو کر گارڈ سے رائفل چھین کر فائرنگ،ملازموں پر تشدد،چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر کو قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں،ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جبکہ نبیل گبول نے درج مقدمہ جھوٹا قرار دیتے ہوئے چیئرمین فشریز کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔
نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے فشر مینز کو آپر یٹو سوسائٹی اور حکومت کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے والے و کراچی فش ہاربر پر غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری اور منوڑہ کے علاقے صالح آباد میں غیر قانونی جیٹی قائم کرنے والے کی سرپرستی شروع کر دی۔نبیل گبول نےچیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر سے فون پر دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فیروز گابا کی کراچی فش ہاربر پر قائم غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری کو چلنے دیں جس پر چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی اور انہیں بتایا کہ فیروز گابا نے کولڈ سٹوریج کی جگہ غیر قانونی طورپر پروسیسنگ فیکٹری قائم کر رکھی ہے جس کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے۔ نبیل گبول نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ سے کیس واپس لے کر معاملے کو ختم کر و۔چیئرمین ایف سی ایس عبدالبر کے غیر قانونی کام کرنے سے صاف انکار پر نبیل گبول آگ بگولہ ہو گئےاور نبیل گبول نے گالم گلوچ شروع کر دی اور کہا کہ اب تم سنگین نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہو۔چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے اس کے بعد اپنی اعلی قیادت کو تمام سورتحال سے آگاہ کر دیا۔
نبیل گبول نے غصے کی حالت میں فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی جاکر چیئرمین عبدالبر سے رابطہ کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی کے انتہائی سینئر رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قابل اعتماد قریبی ساتھی سردار لطیف کھوسہ کے ڈیفنس میں واقع بنگلے میں قائم دفتر پر دھاوا بول دیا۔بنگلے کے گیٹ کو گاڑی کی ٹکر مار کر کھولنے کی کوشش کی گئی اورنبیل گبول نے بنگلے پر موجود سکیورٹی گارڈ سے رائفل چھین کر فائرنگ بھی کی۔سردارلطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے بنگلے پر موجود دیگر ملازمین کو بہیمانہ تشدد کا نشا نہ بنایا گیا۔نبیل گبول کی سرپرستی حاصل کرنے والے فیروز گابا نے پچھلے دور میں کراچی فش ہاربر پر کولڈ سٹورج کو غیر قانونی طور پروسیسنگ فیکٹری میں تبدیل کر دیاتھاجبکہ منوڑہ کے علاقے صالح آباد میں فیروز گابا نبیل گبول کی سرپرستی میں ایک غیر قانونی جیٹی قائم کر کے فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی اور حکومت کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگا چکا ہے۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ نیبل گبول نے مجھے غیر قانونی کام کرنے کا کہا تھا۔میں نے نبیل گبول کی غیر قانونی ڈیمانڈ پوری کرنے سے انکار کیا جس پر نبیل گبول نے مجھے دھمکیاں دیں۔کراچی فش ہاربر پر جس جگہ غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری قائم کی گئی ہے اس جگہ کولڈ اسٹورج تھا۔ کراچی فش ہاربر ریڈ زون میں واقع ہے جہاں پر کوئی پروسیسنگ فیکٹری قائم ہو ہی نہیں سکتی۔اس غیر قانونی فیکٹری کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے نبیل گبول نے کیس واپس لینے کے لیے دباو ڈالا۔نبیل گبول کی اس غیر قانونی ڈیمانڈ کو ماننے سے میں نے انکار کر دیا۔جس پر نبیل گبول آگ بگولہ ہو گئے۔نبیل گبول اور فیروز گابا سمیت دیگر ملزمان کے خلاف ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔
دوسری طرف نبیل گبول نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ نبیل گبول ہاتھ میں بندوق تھامے سردار لطیف کھوسہ کےبنگلے میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سخت غصے کے عالم میں گھس رہے ہیں کہ بارے میں نبیل گبول نے کہا کہ مجھے پتا نہیں تھا کہ چیئرمین فشریزکا کیمپ آفس لطیف کھوسہ صاحب کا گھر ہے،میرے خلاف درج کئے جانے والا مقدمہ سراسر جھوٹ ہے،میں نے چیئرمین فشریز عبد البر کی کرپشن کو بے نقاب کیا جس پر وہ بد تمیزی پر اتر آئے تھے اور میرے پاس بیٹھےلوگوں کو گالیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ بنگلے میں داخل ہوتے ہوئے اُنہوں نے سیکیورٹی گارڈ کی بندوق تھامی ہوئی تھی اور یہ بندوق سیکیورٹی گارڈ سے اس لئے پکڑی تھی کہ کہیں وہ فائرنگ نہ کر دے جبکہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ جس بنگلے میں داخل ہوئے ہیں وہ سردار لطیف کھوسہ کا ہے۔